خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر)سجاد بارکوال کی زیر صدارت آن فارم واٹر مینجمنٹ کی حوالے سے اجلاس کا انعقاد

خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ محکموں میں باہمی روابط بڑہانے اور زمینداروں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کی اشدضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ڈیم بن جاتے ہیں تو انکے کمانڈ ایریا میں تعمیرات کی وجہ سے زرعی زمینوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے اور زمیندار زیر کاشت رقبہ کم ہونے کی وجہ سے زمینداری سے بھرپور طریقے سے مستفید نہیں ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاور میں آن فارم واٹر مینجمنٹ کے حوالے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت جاوید مروت، آئی ڈبلیو ایم آئی کے کنٹری نمائندہ ڈاکٹر محسن حفیظ، ڈی جی فیڈرل واٹر مینجمنٹ، ڈی جی زراعت انجینئرنگ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں واٹر مینجمنٹ کی بہتری پر سیر حاصل بحث ہوئی۔ اجلاس میں قومی آبی پالیسی، انکے مقاصد اور آئی ایم ڈبلیو آئی کے آن فارم واٹر مینجمنٹ کے شعبہ میں منصوبوں سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ آئی ایم ڈبلیو آئی کے کنٹری نمائندہ نے آئی ایم ڈبلیو آئی کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپس اور دیگر سرگرمیوں سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ سیکرٹری زراعت جاوید مروت نے آئی ایم ڈبلیو آئی کے کنٹری نمائندہ کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور منصوبوں کی بہتری کے حوالے سے گفتگو کی۔ اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے آئی ایم ڈبلیو آئی کے کنٹری نمائندہ ڈاکٹر محسن حفیظ کو آن فارم واٹر مینجمنٹ کے لیبارٹریز کی دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں مختلف لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔زرعی یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کو مختلف پروگرامز میں انٹرن شپ کے مواقع دئیے جائیں تاکہ وہ عملی کام سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پانی ذخیرہ کرنے کے مواقع موجود ہیں جس کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ صوبائی وزیر زراعت نے آئی ڈبلیو ایم آئی کی کاوشوں کو بھی سراہا۔انہوں نے اجلاس میں ضروری ہدایات اور تجاویز بھی دیں

مزید پڑھیں