پیراپلیجک سنٹر حیات آباد پشاور میں ورلڈ کلب فٹ ڈے کے حوالے سے ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا اور کلب فٹ بچوں میں تحائف تقسیم کئے گئے۔ پشاور ترقیاتی ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل کیپٹن (ر) خالد محمود نے تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر وہ سنٹر میں زیرعلاج اور صحت یاب کلب فٹ چلڈرن (پیدائشی ٹیڑھے پاؤں والے بچوں) اور انکے والدین میں گھل مل گئے اور ان سے بات چیت کی۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پیراپلیجک سنٹر میں کلب فٹ بچوں کا بالکل مفت اور کامیاب علاج ہوتا ہے۔ یہاں پیدائشی ٹیڑھے پاؤں والے بچے عملے کی دن رات محنت کے سبب محض چند سالوں میں صحتیاب ہو کر کھیل کود اور حصول تعلیم میں مشغول ہو جاتے ہیں اور والدین کے ساتھ ہنسی خوشی نارمل زندگی بسر کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کلب فٹ بچوں کا علاج کافی صبرآزما اور مہنگا ہے جس کی وجہ سے غریب والدین کے پھول جیسے بچے ہمیشہ کیلئے معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے پیراپلیجک سنٹر پشاور میں کلب فٹ کے علاج کیلئے کی جانے والی بہترین خدمات کو سراہا اور تمام سٹاف ممبرز کو اس کامیاب کاوش پر مبارکباد دی۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے نے سنٹر میں کلب فٹ کلینک کے علاوہ پیراپلیجکس یعنی ریڑھ کی ہڈی کے امراض میں مبتلا مریضوں کے مفت علاج و بحالی، انکے مصنوعی اعضا اور آلات کی تیاری کیلئے ورکشاپ اور بول چال میں مشکلات کے شکار افراد اور آٹزم سے متاثرہ بچوں کیلئے کلینک کے قیام کے علاوہ ڈاکٹر آف فزیوتھراپی اور اکوپیشنل تھراپی کی ڈگری کلاسز کے اجراء سمیت مختلف شعبوں میں منفرد طبی خدمات پر پیراپلیجک سنٹر کی انتظامیہ بالخصوص اس کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس کی مخلصانہ خدمات کو سراہا اور اپنے ادارے کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ پیراپلیجک سنٹر کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس، ڈائریکٹر ریہیب و کلب فٹ پروگرام کوآرڈینیٹر امیر زیب نے کلب فٹ کے علاج پروگرام اور اسکی مزید توسیع پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اپنا عزم دہرایا کہ مستقبل میں ڈویژنل سطح پر جدید پونسیٹی کلب فٹ کلینک بھی قائم کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر الیاس کا کہنا تھا کہ پیراپلیجک سنٹر پشاور 2018ء سے کلب فٹ بچوں کا بالکل مفت علاج کر رہا ہے جس میں ان بچوں کی ابتدائی کاسٹنگ سے لے کر چار پانچ سال کے اندر مکمل بحالی شامل ہے۔ بچوں کے مفت علاج کے علاوہ مستحق زکوٰۃ خاندانوں کو آمدورفت کا کرایہ بھی دیا جاتا ہے تاکہ کوئی کلب فٹ بچہ غربت کی وجہ سے لاعلاج نہ رہے۔ سنٹر میں اب تک 3666 کلب فٹ بچوں کا بالکل مفت علاج ہوچکا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے تین بڑے ہسپتالوں یعنی خیبر ٹیچنگ ہسپتال، سیدوٹیچنگ ہسپتال اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں بھی کلب فٹ کلینکس قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح اسلام آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن میں بھی کلب فٹ کلینک قائم کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر الیاس سید کا مزید کہنا تھا کہ ہر سال دنیا بھر میں ورلڈ کلب فٹ ڈے اس عزم سے منایا جاتا ہے کہ معاشرے میں اس موذی پیدائشی نقص کے حوالے سے بیداری پیدا کی جائے۔ یہ ایسی بیماری ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے تاہم بروقت تشخیص سے اس کا مکمل علاج ممکن ہے۔ یہ عالمی دن منانے کا مقصد اُن بچوں کی حوصلہ افزائی ہے جن کا علاج ہوچکا یا زیر علاج ہیں اور اُن میڈیکل پروفیشنلز کو بھی خراج تحسین پیش کرنا ہے جو اس لمبے اور صبر آزما علاج میں پوری تندہی سے کردار ادا کرتے ہیں۔ دُنیا میں 89 لاکھ لوگ کلب فٹ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جن میں 78 لاکھ علاج نہ ہونے کی وجہ سے مستقل معذوری کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں سالانہ دو لاکھ یعنی 800 میں ایک بچہ کلب فٹ کے ساتھ پیدا ہوتا ہے تاہم بروقت علاج سے 95 فیصد سے زیادہ بچے مکمل صحتیاب ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد الیاس کا مزید کہنا تھا کہ میریکل فیٹ جیسی بڑی عالمی تنظیم مکمل طور پر کلب فٹ بچوں کے علاج کیلئے وقف ہے۔ میریکل فیٹ نے مقامی طبی اداروں کے ساتھ ملکر کلب فٹ سے متاثرہ بچوں کا مفت علاج کرنے کی ذمہ داری لی ہے اور انکی کوشش ہے کہ کلب فٹ کے علاج کو مقامی ہیلتھ کیئر سسٹم میں شامل کرے۔ یہ ادارہ کلب فٹ کا علاج انتہائی موثر اور جدید طریقے یعنی پونسیٹی تکنیک سے کرتا ہے جس میں بچوں کے پیروں کو نرمی سے اصل حالت میں لانے کیلئے ہفتہ وار پلاسٹرز اور اچیلیس ٹینڈن ٹیناٹمی کا ایک سادہ طریقہ کار شامل ہے اس کے بعد پاؤں کیلئے خاص جوتوں کا استعمال بھی چار پانچ سال تک سوتے وقت کیا جاتا ہے تاکہ پاؤں دوبارہ مُڑنے کے امکانات کم کئے جا سکیں۔ بچپن میں بروقت علاج ہونے پر پاؤں کی پوزیشن عام طور پر چھ سے آٹھ ہفتوں کے اندر درست ہو جاتی ہے تاہم مکمل علاج چار پانچ سال پر محیط ہو تا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2010ء میں قائم میریکل فیٹ نے اب تک 37 ممالک میں 433 کلینکس کھولے ہیں جن میں 95,000 سے زائد کلب فٹ بچوں کا علاج کرکے ان کی زندگیوں کو تبدیل کیا ہے۔ تقریب میں مہمان خصوصی کیپٹن (ر) خالد محمود، چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس اور ڈائریکٹر ریہیب امیر زیب کلب فٹ بچوں اور انکے والدین میں گھل مل گئے، سیلفیاں بنائیں اور ان میں تحائف اور سویٹس بھی تقسیم کئے۔