خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا پروگرام پوھہ دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور پروگرام کے بہترین نتائج آرہے ہیں۔ طلباء و اساتذہ کی آن لائن حاضری، آن لائن کلاسز اور تدریس کا سارا عمل ڈیجیٹائزڈ ہے طلبہ کو آن لائن لیکچرز تک رسائی ہے اور امتحانی نظام بھی آن لائن ہے۔ انہوں نے فاؤنڈیشن حکام کو ہدایت کی کہ اس پروگرام کو تمام اضلاع تک توسیع دی جائے اورطلباء و طالبات کی آسانی کے لئے سسٹم میں مزید اصلاحات متعارف کی جائیں۔ یہ ہدایات انہوں نے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے وقت جاری کیں۔ اجلاس میں ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر عطاء الرحمان، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر جاوید اقبال، ڈپٹی ڈائریکٹر،ای گورننس نور شیر آفریدی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے مزید ہدایات کی کہ صوبے کے ہر ضلع میں پوہہ سنٹر کے قیام کے ساتھ ساتھ وہاں آف لائن سہولیات بھی فراہم کی جائیں تاکہ وہ علاقے جہاں پر انٹرنیٹ کے مسائل ہو ں وہاں آف لائن درس و تدریس کا عمل جاری رہے۔بریفنگ دیتے ہوئے وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ فاؤنڈیشن کے کل 2 لاکھ 76ہزار 900 طلباء و طالبات اور 3576 سینٹرز ہیں جبکہ پانچ ہزار 705 تدریسی عملہ ہے ایجوکیشن سپورٹ پروگرام میں 55 پارٹنر سکول اور کل 7191 طلباء و طالبات کو داخلہ دیا گیا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ نئے سکول پروگرام کے تحت پرائمری لیول پر 10 ہزار، مڈل لیول پر 1500 ہائی لیول پر 2500 اور ہائڈر سیکنڈری لیول پر 3500 روپے فی طالب علم فیس پارٹنر سکولوں کو دی جاتی ہے۔ اسی طرح گرلز کمیونٹی سکولز، ایجوکیشن سینٹرز، این سی ایچ ڈی ایجوکیشن سینٹرز اور دیگر پروگراموں میں لاکھوں طلبہ و طالبات پڑھ رہے ہیں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح طلبہ و طالبات کو مفت معیاری تعلیم کی فراہمی ہے انہوں نے کہا کہ بندوبستی اضلاع کے سکولوں سے باہر طلبہ کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں اور ایک جامع پروپوزل اگلے اجلاس میں انہیں پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایس ایف کے اساتذہ کی تنخواہوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ بقایا جات بھی جلد از جلد ریلیز کر دیئے جائیں۔ اسی طرح اساتذہ کو کم سے کم اجرت کے مطابق تنخواہوں کے اجراء کے لئے بھی اقدامات کر رہے ہیں وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ فاؤنڈیشن کی امسال داخلہ مہم قابل تعریف ہے اور کوشش کرہے کہ مزید طلبہ کو بھی مختلف پروگراموں میں داخل کروایا جا سکے۔