خیبر پختونخوا میں اعلیٰ تعلیم کے نظام میں اصلاحات: ڈیجیٹائزیشن اور شمسی توانائی کے منصوبے زیر غور

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کی زیر صدارت محکمہ اعلی تعلیم میں بہتر اصلاحات لانے کے متعلق جائزہ اجلاس بدھ کے روز اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا اجلاس میں سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ارشدخان سمیت دیگر افسران نے شرکت کی سیکرٹری اعلی تعلیم نے صوبائی وزیر کو محکمہ میں اصلاحات لانے کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام کالجز اور یونیورسٹیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے جسے اگلے مرحلے میں ڈیجیٹائزڈ کیا جاے گا، جس کی بدولت تمام معلومات فنگر ٹپس پر دستیاب ہونگی،یہ اقدام ای ٹرانسفر پالیسی کے نفاذ کیلیے لازم تھا۔ بریفنگ میں یکساں نصاب پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی اور بتایا گیا کہ یکساں نصاب کے لیے مختلف کمیٹیاں بنائی تھیں جنہوں نے کئی نصاب تیار کر کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کو بھجوائے ہیں بریفنگ میں سائنس ٹیکنالوجی انجینئرنگ میتھمیٹکس (سٹیم) ایجوکیشن کو نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت پر بھی کافی سیرحاصل بحث ہوئی سٹیم ایجوکیشن سے سٹوڈنٹس کو مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق تیار کر کے ان کو روزگار کے کافی مواقع میسر ہونگے کالجز میں ایف اے اور ایف ایس سی کی سطح پر یتیم فی میل سٹوڈنٹس کو مفت تعلیم کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ کو 2 بلین انڈومنٹ فنڈ کی سمری منظوری کے لیے بھجوایا ہے سمری منظوری کے فوری بعد اس پر کام شروع ہو جائے گا مزید بتایا گیا کہ نئے ضم اضلاع میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ذریعے ہیلتھ سائنسز شروع کرنے کے حوالے سے بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی اس کے علاوہ ڈیپارٹمنٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز بھی زیرغور لایاگیا جبکہ صوبائی وزیر کو چائنہ حکومت کے ساتھ ڈیجیٹل سکلز کے حوالے سے مختلف معاہدوں کے بارے بھی آگاہ کیا گیا اس موقع پر صوبائی وزیر میناخان افریدی نے احکامات جاری کیے کہ تمام سرکاری کالجز میں 10 کے وی اے کی سولرائزیشن کی تنصیب کوکالج فنڈز سے یقینی بنایاجائے کیونکہ کالجز کو 10کے وی اے کی اجازت ہے جبکہ کالجز کو مکمل شمسی نظام پر منتقل کرنے کیلیے کام میں تیزی لائی جائے انہوں نے ای ٹرانسفر پالیسی پر کام میں تیزی لانے اور اسکے نفاذ کی بھی ہدایات جاری کیں، صوبائی وزیر کا مذید کہنا تھا کہ محکمہ کو ڈیجیٹائزیشن کی طرف گامزن کرنے سے نظام میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ شفافیت بھی آجائیگی۔

مزید پڑھیں