سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر کی سربراہی میں ڈی ورمنگ انیشیٹیو کے سٹیرینگ کمیٹی کا16 واں اجلاس ہیلتھ سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس میں پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ، پلاننگ سیل، آئی ایچ پی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، ڈائریکٹریٹ جنرل ہیلتھ سروسز، ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی، لوکل گورنمنٹ، افعان کمشنریٹ، ایلمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن، ریسکیو 1122،آئی آرڈی پاکستان اور ایوی ڈینس ایکشن کیاعلی افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری ہیلتھ نے اس موقع پر بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت اگلے 3 سالوں میں سکول جانے کی عمر کے بچوں میں آنتوں کے کیڑوں کے چیلنج/خطرات پر قابو پانے کی پوری کوشش کرے گی۔اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں ابھی تک تقریبا 12 میلین بچوں کو پیٹ کی کیڑوں کی دوائی دی جاچکی ہے اور اس سال اکتوبر کے مہینے میں تقریباً 85 لاکھ بچوں کو پیٹ کی کیڑوں کی خاتمے کی موثر ومحفوظ دوائی فراہم کی جائیگی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبہ کے 22 اضلاع میں پانچ سے چودہ سال کے 85 لاکھ سے زائد بچوں کو آنتوں کے کیڑوں سے بچانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ اس ہدف میں تمام نجی و سرکاری سکولوں اور مدارس کے بچے شامل ہیں۔ اس ہدف کے حصول کیلئے ہر سال 40 ہزار سے زائد اساتذہ اور طبی عملے کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔ اجلاس میں مذید بتایا گیا کہ ستمبر میں عملے کی تربیت مختلف درجہ بندیوں کی بنیاد پر ہوگی جس کے بعد اکتوبر میں ڈی وارمنگ مہم کا نفاذ ہوگا۔