خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی، عاقب اللہ خان کی زیر صدارت ایریگیشن اصلاحات سے متعلق تقریب کا انعقاد

آبی مسائل سے نمٹنے میں جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال ضروری ہے، عاقب اللّٰہ خان

خیبر پختونخوا کے وزیر آبپاشی، عاقب اللہ خان نے گزشتہ روز ایریگیشن اصلاحات سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں 34 فیصد اراضی قابل کاشت ہے جبکہ 66 فیصد زمین بنجر اور ایریگیشن سہولیات سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 30 فیصد پانی ضائع ہو رہا ہے، جس کی تحفظ کیلئے درکار و مؤثر اصلاحات کا نفاذ ناگزیر ہے۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی حکام کو زیادہ سے زیادہ زمین ایریگیشن سہولیات سے آراستہ کرانے سمیت قابل کاشت بنانے پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللّٰہ خان نے انڈس ٹیلی میٹری سسٹم کا بھی افتتاح کیا۔ عاقب اللّٰہ خان کا کہنا تھا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پانی کے وسائل کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کی صلاحیت میں بہتری آئے گی۔ تقریب میں سیکرٹری ایریگیشن، انٹر نیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹوٹ اور یو ایس ایڈ کے نمائندوں کے بشمول محکمہ آبپاشی کے دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ آبپاشی محمد طاہر اورکزئی نے اصلاحاتی ایجنڈا پر گفتگو کرتے ہوئے اجتماعی سوچ و ٹیم ورک سمیت تمام نہرو سے منسلک تجاوزات ہٹانے پر بھی زور دیا۔ پاکستان میں انٹر نیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹوٹ کے کنٹری ریپریزنٹیٹو نے شرکاء تقریب کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے نظام آبپاشی میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر خیبرپختونخوا حکومت نے امریکی حکومت اور انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کی مدد سے 11 اہم نہروں میں انڈس ٹیلی میٹری سسٹم متعارف کرایا ہے۔ یہ جدید ٹیکنالوجی صوبے میں پانی کے انتظام اور رپورٹنگ کے نظام کو تبدیل کر دے گی۔ انہوں نے وضاحت کی، کہ انڈس ٹیلی میٹری جدید سینسرز کا استعمال کرتے ہوئے دور دراز نہروں میں بہاؤ کی گہرائی اور رفتار کی نگرانی کی جاتی ہے۔ جس سے محکمہ آبپاشی کو بہاؤ کے ریکارڈ اور ضروری موسمی رپورٹس تک فوری رسائی فراہم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینسرز کو اپر سوات کینال، ٹانڈا آبپاشی مین کینال، پہور ہائی لیول کینال، اور دیگر نہروں میں نصب کیا گیا ہے تاکہ وسیع پیمانے پر پانی کی نگرانی کی یقین دہانی ہو سکے۔ خان پور ڈیم لیفٹ بینک کینال، جو ایک بین الصوبائی نہر ہے کی نگرانی بھی انڈس ٹیلی میٹری کرتی ہے۔

مزید پڑھیں