وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، ہم نے سی ٹی ڈی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے ٹیکس فری عوامی بجٹ پیش کیا ہے، جس کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات اٹھائے جائیں گے، ہم ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار کےلئے بلا سود قرضے دیں گے اور اپنا ریونیو بڑھانے پر فوکس کریں گے۔ ہمارا اپنا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ تمام مسائل وفاق کی طرف سے ہیں۔ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور ہمارے حقوق نہ دئیے گئے تو آئین و قانون کے اندر رہ کر رد عمل بھی دیں گے، ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پیر کے روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا بجلی بنانے والا صوبہ ہے مگر صوبے کو اس کا حق نہیں مل رہا۔ بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق نے صوبے کے 1510 ارب روپے دینے ہیں جو وہ دے نہیں رہے۔ ہم نے وفاقی حکام سے صوبے میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور نقصانات کی ریکوری کے حوالے سے بات کی اور ہم نے ایک ماہ میں ایک ارب روپے کی ریکوری کی۔اس کے باوجود اگر وفاق اپنی کمٹمنٹ پر قائم نہیںرہتا تو پھر مسائل تو پیدا ہوں گے۔صوبے میں لائن لاسز کی وجہ واپڈا کا اپنا سسٹم ہے۔ ہم اپنے حقوق کےلئے آواز اٹھا تے رہیں گے،ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں اور لیکر رہیں گے۔ اس موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عزم استحکام کے حوالے سے ابھی کوئی پلان سامنے نہیں آیا، اگر اس طرح کا کوئی پلان ہوا بھی تو اس کےلئے صوبوں،پارلیمنٹ ،عوام اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا انتہائی ضروری ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں نے جانی و مالی اور معاشی طور پر بہت بڑا نقصان اٹھایا ہے، آج تک ہمارے لوگوں کو وہ حق اور ریلیف نہیں ملا جو ان کو ملنا چاہیے تھا۔ آج تک بے گھر ہونے والے لوگ دوبارہ آباد نہیں ہو سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک تو عزم استحکام کے حوالے سے کوئی پلان ہے ہی نہیں، جب پلان سامنے آئے گا تب ہی اس پر بات کی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلاول نے پوری دنیا کا چکر لگایا مگر افغانستان نہیں گیا کیونکہ ان کو ہمارے لوگوں کی یا امن و امان کی، پاکستانی عوام کے جان و مال، پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی پرواہ ہی نہیں ہے۔