وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن منصوبے سے متعلق ایک اہم اجلاس منگل کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور سیکرٹری زراعت جاوید مروت کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کو پراجیکٹ کے خد و خال ، اب تک کی پیشرفت، منصوبے پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون سے 30 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، منصوبے کے تین حصے ہونگے جن میں ایگری بزنس ڈویلپمنٹ ، اسکلز ڈویلپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ پروموشن اور پروگرام منیجمنٹ اینڈ پالیسی سپورٹ شامل ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ایگری بزنس ڈویلپمنٹ کے تحت دیگر اقدامات کے علاوہ 550 پروفیشنل فارمرز آرگنائزیشنز قائم کی جائیں گی جبکہ اسکلز ڈویلپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ پروموشن کے تحت ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے اورایگری بزنس کےلئے25000لوگوں کو ٹریننگ دی جائیگی۔ علاوہ ازیں 60 ہزار نوجوانوں کو ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل تربیت دی جائیگی۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے منصوبے پر عملدرآمد میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو منصوبے پر بروقت عملی کام شروع کرنے اور اس مقصد کےلئے تمام پیشگی ضروریات جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے پر بروقت کام شروع کرنے اور اس پر پیشرفت یقینی بنانے کےلئے ٹائم لائنز مقرر کرکے ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، منصوبے پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ علی امین گنڈاپور نے مزید ہدایت کی کہ منصوبے کو ایک کامیاب اور مثالی منصوبہ بنانے کےلئے متعلقہ محکموں اور شراکت دار اداروں کے درمیان قریبی روابط کا موثر میکنزم بھی تیار کیا جائے جبکہ متعلقہ محکمے منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لینے کےلئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ زراعت کے شعبے کی جدید طرز پر ترقی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کےلئے صوبائی حکومت خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کےلئے زراعت کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس استعداد کا موثر استعمال یقینی بنانے کےلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کررہی ہے۔