خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم و پرو وائس چانسلر میناخان آفریدی کے زیر صدارت اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کا سالانہ بجٹ کے حوالے سے سینیٹ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سینیٹ ممبران سمیت خزانہ، اعلیٰ تعلیم اور اسٹبلیشمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے 24-2023 بجٹ کا جائزہ لیا گیا جبکہ صوبائی وزیر کو 25-2024 بجٹ پر بریفنگ دی گئی بریفنگ میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے پراپرٹی، سٹوڈنٹس فیس، دکانوں اوربلڈنگز کے کرایہ، کرکٹ کوچنگ اکیڈمی اور کالج کے دوسرے ذرائع آمدنی سے صوبائی وزیر کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ صوبائی وزیر کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی طرف سے ملنے والی گرانٹ ان ایڈ پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ یونیورسٹی سٹاف کے سیلری، نان سیلری اورپنشن کے بارے میں بھی بتایاگیا اجلاس میں شرکاء کی طرف سے مختلف تجاویز اور آرائیں بھی زیر غور لائے گئے صوبائی وزیر نے یونیورسٹی کی سال 25-2024 کی کل 2209 ملین روپے کی بجٹ کی مشروط منظوری دیدی اور ہدایت کی کہ یونیورسٹی کے مالی سال 24-2023 بجٹ کی آڈیٹر جنرل اور تھرڈ پارٹی آڈٹ رپورٹ 6مہینوں میں پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مالی بحران کا سامنا کرنے والی جامعات کو بہت جلد مالی مشکلات سے نکال کر اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ علی آمین گنڈاپور کی خصوصی ہدایت پر ایک ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مالی بحران کی شکار یونیورسٹیوں کی وجوہات کا جائزہ لے گی اور ایک روڈ میپ دیگی کہ ان یوینورسٹیوں کو کیسے مالی بحران سے نکا لاجائے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کے مالی بحران پر قابو پانے کیلیے ضروری ہے کہ ان کی ذرائع آمدنی بڑھانی ہوگی اور بزنس ماڈل لانا ہو گا۔