وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں جمعرات کو قبائلی گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔ اس میں تمام سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے، قبائلی عمائدین اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔ جرگے میں امن، صحت، تعلیم، پانی، مواصلات، بجلی اور انتظامی مسائل پر بات چیت ہوئی اور حل تجویز کیے گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کے مسائل کا جامع جائزہ لیا گیا ہے اور ان کے پائیدار حل کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ بنیادی سہولیات کی فراہمی، معدنیات اور زراعت کی ترقی، مقامی بھرتی، بلاسود قرضے، اور سیاحت کے فروغ پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے امن و امان کے قیام کی اہمیت پر زور دیا اور حکومت و عوام کو مل کر اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ وزیراعلیٰ نے سابقہ قبائلی اضلاع کے صوبے میں انضمام کے تحت ترقیاتی پروگراموں کا اعلان کیا اور فنڈز مختص کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ منشیات کے تدارک، پولیس کی مضبوطی، اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے این ایف سی شیئر اور دیگر فنڈز کی فراہمی کی درخواست کی۔ اختتامی خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع میں مزید جرگے منعقد کیے جائیں گے تاکہ عوامی مسائل کا حل نکالا جا سکے۔ شرکاء نے وزیر اعلیٰ کے اقدامات کی تعریف کی اور امن و امان کی بحالی کی حمایت کا اظہار کیا۔ امید ہے کہ موجودہ حکومت علی امین گنڈاپور کی قیادت میں عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔