انوائرنمنٹل پروٹیکشن کونسل خیبر پختونخوا کا دوسرا اجلاس وزیر اعلی سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ قائم مقام چیف سیکرٹری محمد عابد مجید کے علاوہ متعلقہ محکموں انتظامی سیکرٹریز، محکمہ ماحولیات کے حکام اور کونسل کے نجی ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں صوبے میں ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کے لئے متعدد امور پر تفصیلی غوروحوض کے بعد اہم فیصلے کئے کئے۔ اجلاس میں صوبہ بھر خصوصا سیاحتی مقامات پر پلاسٹک بیگز کے استعمال پر عائد پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کرتے ہوئے پلاسٹک بیگز کے استعمال اور فروخت پر مکمل پابندی کے لئے تین مہینے کا وقت مقرر کیا گیا جس کے بعد پلاسٹک بیگز کے استعمال پر سخت کاروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اینٹ کی بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے لئے منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اینٹ بھٹہ مالکان کو نرم شرائط پر قرضے فراہم کرنے کی تجویز دی گئی۔ اجلاس میں انوائرنمنٹل پروٹیکشن کونسل کے رولز آف پروسیجرز کی بھی منظوری دیدی گئی جبکہ صوبے کے سیاحتی مقامات کو ماحولیاتی طور پر حساس علاقہ قرار دینے کے معاملے پر تفصیلی غوروخوص کے بعد محکمہ ماحولیات کو اس سلسلے میں تمام شراکت داروں کی مشاورت سے کابینہ کی منظوری کے لئے حتمی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ان مقامات میں ناران، کاغان، شوگران، گلیات، کمراٹ اور کالام شامل ہیں۔اجلاس میں صوبے میں کلائمیٹ چینج سنٹر اور کلائمیٹ چینج اتھارٹی کے قیام پر بھی غوروخوص کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ متعلقہ ماہرین اور شراکت داروں کی مشاورت سے عملدرآمد کے لئےقابل عمل تجویز پیش کریں۔ اجلاس میں سکولوں اور کالجوں کے نصاب میں کلائمیٹ چینج سے متعلق موادکو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس مقصد کے لئے متعلقہ حکام اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح اجلاس میں بی ٹی ایس ٹاورز کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے اورمتعلقہ حکام کو شراکت داروں کی مشاورت سے مجوزہ گائیڈ لائنز کو حتمی شکل دے کر منظوری کے لئے کونسل کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کے لئے محکمہ صحت کو ایک مہینے کے اندر صوبے میں ہسپتالوں کے ویسٹ منیجمنٹ سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی جبکہ ماحولیاتی آلودگی کے چیلنجز نمٹنے کے لئے محکمہ ماحولیات کی استعداد کار کو بڑھانے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا اور محکمہ ماحولیات کے اعلی حکام کو اس سلسلے میں متعلقہ فورم کی منظوری کے لئے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے کو ایک چیلینج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے بروقت اور مربوط کوششوں کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے تمام متعلقہ محکمے اور ادارے مل بیٹھ کر ماحولیاتی آلودگی کے اسباب اور ان سے جڑے مسائل کی نشاندہی کرکے ان کے موثر تدارک کے قابل عمل پلان تیار کریں۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو صوبے بھر میں پھلدار درخت لگانے کے لئے خصوصی شجرکاری مہم شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس مہم میں سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر سرکاری عمارتوں میں شجرکاری پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے سے پائیدار بنیادوں پر نمٹنے کے لئے ایک ٹھوس حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ضرورت ہے جس کے لئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر مربوط اقدامات اٹھانے ہونگے۔