وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا ۔وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر احمد بخاری، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور آئی جی پی اختر حیات خان گنڈا پور کے علاوہ اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور بعض اضلاع میں امن و امان کی خراب صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے نئے لائحہ عمل پر طویل غورو خوض کے بعد اہم فیصلے کئے گئے ۔اس موقع پر مختلف واقعات میں سکیورٹی ، فورسز اور قانون نافذ کروانے والے اداروں کے شہداءکیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور امن و امان کیلئے جانیں قربان کرنے والے شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس میں دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے سول حکومت ، سیکورٹی فورسز اور عوام کی مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صوبے کے بعض اضلاع میں امن وا مان کے حوالے سے پولیس کو لیڈ رول دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح صوبے میں امن و امان کی بہتری کیلئے پولیس اور سول انتظامیہ کی استعداد کو مزید بہتر بنانےکی ضرورت سے اتفاق کر تے ہوئے پولیس کو بلٹ پروف گاڑیوں کی جلد فراہمی اور خالی آسامیوں پر جلد بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سیکورٹی فورسز کے شہداءکے لواحقین کیلئے اہم اقدام کے طور پر صوبے سے تعلق رکھنے والے پاک فوج اور ایف سی کے گذشتہ چھہ مہینوں کے دوران شہید ہونے والے 178 شہداءکے لواحقین کے لئے پیکج دینے کا فیصلہ کیا جس کے تحت شہید ہونے والے سپاہیوں کے لواحقین کے لئے 10 لاکھ روپے جبکہ افسران کے لواحقین کے لئے 20 لاکھ روپے مقرر کئے گئے۔ پاک فوج اور ایف سی کے شہداءکے بچوں کو پولیس اور سرکاری محکموں میں بھرتی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ضلع کرم میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر خصوصی غور و خوض کیا گیا اور ویاں پر امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات اور محرکا ت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ علاقے میں امن و امان کے قیام ، لوگوں کے جان و مال کی حفاظت اور حکومت کی عملدار ی کیلئے دستیاب تمام آپشنز استعمال کئے جائیں گے ۔ اجلاس میں ضم اضلاع کے لوگوںکا معیار زندگی بہتر بنانے اورسماجی و اقتصادی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت سے بھی اتفاق کیا گیا اور کہا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں کیلئے آئین کی آرٹیکل۔245 کے تحت افواج پاکستان کی خدمات حاصل کی ہیں اور اس سلسلے میں فوج پولیس اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر قابل قدر کردار ادا کر رہی ہے۔ فورم میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پائیدار امن قائم کرنے کے سلسلے میں عوام کا تعاون ، تمام شراکت داروں بشمول حکومت،فوج، پولیس اور انتظامیہ کیلئے کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ امن ہماری اولین ترجیح ہے ،اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،امن و امان کیلئے سول حکومت، انتظامیہ ، فوج سب ایک پیج پر ہیں اور مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و امان کا قیام سب کا مشترکہ مقصد اور ہدف ہے،یہ ہم سب کی مشترکہ جنگ ہے ، اس کو مل کر ہی جیتا جا سکتا ہے۔اس مقصد کیلئے حکومت، فوج، پولیس اور انتظامیہ مل کر بطور ٹیم کام کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کیلئے پاک فوج کی کاوشیں اور حکومت کے ساتھ تعاون قابل تحسین ہے۔امن کے قیام کیلئے پاک فوج کے جوان لازوال قربانیاں دے رہے ہیں، ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔