مون سون بارشوں اور سیلاب کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے نقصانات سے بچنے کیلئے پیشگی اقدامات اور اس حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، ڈی جی پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمشنرز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں جن علاقوں میں سیلاب کا خطرہ موجود ہے وہاں ضروری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 کے سیلاب کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس حوالے سے ایک جامع مون سون پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ دریاؤں اور نالوں کی اطراف غیر قانونی تعمیرات اور ناجائز تجاوزات کیخلاف کاروائیاں جاری رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے بچاؤ کے لئے فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جن اضلاع میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے وہاں پی ڈی ایم اے نے ریسکیو 1122 کو 50 ڈی واٹرنگ پمپس مہیا کئے ہیں ان اضلاع میں ڈی آئی خان، لکی مروت، کوہاٹ، پشاور، نوشہرہ، مردان، ملاکنڈ (بٹ خیلہ)، سوات (مینگورہ)، مانسہرہ اور ایبٹ آباد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے پشاور میں ڈی واٹرنگ یونٹ بھی قائم کررہی ہے۔ اجلاس میں کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پی ڈی ایم اے کو درکار وسائل کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ہیلپ لائن 1700 کسی بھی ایمرجنسی مدد کے لئے ہمہ وقت فعال ہے۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ جن اضلاع میں سیلاب کا خطرہ موجود ہے وہاں انتظامیہ پہلے سے اشیائے خوردونوش، پیٹرول اور ادویات وغیرہ کے وافر ذخیرہ کی دستیابی یقینی بنائے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ممکنہ طوفانی بارشوں، آندھی اور سیلاب کے نتیجے میں نقصانات سے بچنے کیلئے تمام ادارے پیشگی اقدامات بروقت مکمل کریں اور ادارے آپس میں باہمی رابطہ برقرار رکھیں۔چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ محکمہ ایریگیشن دریاؤں اور نالوں کی اطراف سیلاب سے بچاؤ کے لئے حفاظتی بندوں کا معائنہ کرے اور حفاظتی انتظامات پر خصوصی توجہ دی جائے جبکہ محکمہ بلدیات سیوریج لائنز کی صفائی یقینی بنائے۔ سیاحتی اضلاع میں سیاحوں کی آمد کے پیش نظر بھی ضروری اقدامات کئے جائیں اور باقاعدگی سے ٹریول ایڈوائزری جاری کی جائے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ دفعہ 144 کے تحت پلاسٹک بیگز کے استعمال اور دریاؤں میں نہانے پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت بھی پانی کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کے حوالے سے پیشگی اقدامات کے لئے انتظامات کررہی ہے۔

مزید پڑھیں