مشیر صحت احتشام علی نے محکمہ صحت کے سب سے بڑے سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کر دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے کہا ہے کہ صوبے میں بنیادی صحت کی سہولیات کو جدید، پائیدار اور خود کفیل بنانے کے لیے محکمہ صحت نے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج دیہی مرکز صحت ریگی للمہ، پشاور میں 20 کے وی سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا شاہد اللہ، ہیلتھ کیئر امپرومنٹ پروجیکٹ (HCIP) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر بلال، محکمہ صحت کے افسران، مقامی نمائندگان اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔مشیر صحت نے بتایا کہ ہیلتھ کیئر امپرومنٹ پروجیکٹ (HCIP) کے تحت آئندہ چھ ماہ کے دوران 195 پرائمری ہیلتھ کیئر مراکز کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا، جن میں کیٹیگری C اور D کے مراکز صحت شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پشاور، نوشہرہ، صوابی اور ہری پور کے چار اضلاع میں 9 مراکز صحت پر سولرائزیشن کا عمل جاری ہے، جن میں سے پشاور میں 3 مراکز صحت کو اس مرحلے میں سولر پر منتقل کیا جا رہا ہے، جن میں ریگی للمہ کا RHC بھی شامل ہے۔احتشام علی کا کہنا تھا کہ سولر سسٹم کی بدولت ان مراکز میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی ممکن ہوگی، جس سے عوام کو بروقت اور بہتر طبی سہولیات دن رات میسر آ سکیں گی۔ اس اقدام سے نہ صرف صحت کی سہولیات مستحکم ہوں گی بلکہ یہ ماحولیاتی تحفظ کی جانب بھی ایک مثبت قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ان مراکز صحت کی مرمت و تزئین اور جدید طبی آلات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ یہ مراکز 24/7 فعال رہ سکیں۔مشیر صحت نے کہا کہ HCIP کے تحت چاروں اضلاع میں بنیادی صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے اب تک 3.3 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں جس کے تحت نشتر آباد اسپتال پشاور میں عوام کو مفت علاج کی سہولت کی فراہمی پر 800، بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز میں سیکیورٹی و صفائی عملہ کی فراہمی پر 870، مفت ادویات اور فیملی پلاننگ سہولیات پر 720، ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کی تربیت پر 254 اور ہیلتھ پروموٹنگ اسکولز پر 25 ملین روپے خرچ کیے گئے۔مشیر صحت نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو معیاری، مفت اور بلاتعطل صحت کی سہولیات ان کے قریبی مراکز میں فراہم ہوں، اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں