وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے نتھیا گلی ہوٹل ایسوسی ایشن کے وفد نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی، جس میں سیاحتی علاقوں میں ہوٹل مالکان کے مسائل، سیاحوں کو معیاری سہولیات کی فراہمی اور سیاحت کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔ صوبائی وزراء خلیق الرحمن، مزمل اسلم اور متعلقہ محکموں کے حکام بھی شریک تھے۔ وفد نے نتھیا گلی، ناران اور کاغان کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے وسیع مواقع ہیں اور حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق اسے جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے۔ نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ قدرتی ماحول کے تحفظ کو بھی اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تین نئے سیاحتی مقامات کو فروغ دیا جا رہا ہے، رابطہ سڑکوں کی تعمیر اور ٹیکس وصولی کے نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ ہوٹل مالکان کے لیے یونیفارم ٹیکسیشن پالیسی اور پانچ سالہ ٹیکس پالیسی متعارف کرائی جائے گی، جبکہ مختلف ٹیکسوں کی وصولی ایک ادارے کے ذریعے ہوگی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نتھیا گلی میں پانی کے مسئلے کا مستقل حل نکالا جا رہا ہے، ناران اور کاغان میں سیاحوں کے لیے ہسپتال بنایا جائے گا اور تین کلومیٹر رابطہ سڑک کی بحالی بھی ہوگی۔ انہوں نے غیر رجسٹرڈ ہوٹلوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے حکومت سے تعاون کی اپیل کی۔ وفد نے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔