خیبرپختونخوا میں اے آئی اور سائبر سکیورٹی ورکشاپ کا انعقاد، نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے پر زور

محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا کے زیرِ اہتمام غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ، صوابی میں ‘ایمپاورمنٹ آف نیکسٹ جنریشن: اے آئی اور سائبر سکیورٹی’ کے عنوان سے شاندار تقریب کا انعقاد، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و آئی ٹی ڈاکٹر شفقت ایاز نے بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت کی۔محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا کے زیرِ اہتمام غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ، صوابی میں تین روزہ تربیتی ورکشاپ “ایمپاورمنٹ آف نیکسٹ جنریشن: اے آئی اور سائبر سکیورٹی” کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں ضم شدہ اضلاع (Merged Areas) کے طلبہ و طالبات نے خصوصی طور پر شرکت کی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز تھے۔ اس موقع پر غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے ریکٹر ڈاکٹر فضل خالد، مختلف پروفیسرز، لیکچررز اور طلبہ نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں کو جدید علوم، بالخصوص مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) اور سائبر سکیورٹی جیسے شعبوں میں آگے لانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ تربیتی پروگرام نہ صرف طلبہ کو جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے رجحانات سے روشناس کرائے گا بلکہ انہیں قومی و بین الاقوامی سطح پر روزگار اور ریسرچ کے مواقع بھی فراہم کرے گا۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے زور دے کر کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وژن کے مطابق نوجوانوں کو بااختیار بنانا، خود انحصاری اور جدید علوم سے آراستہ کرنا ایک قومی مشن ہے۔ اسی وژن کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور عملی جامہ پہنا رہے ہیں تاکہ صوبے کے نوجوان خصوصاً مرجڈ ایریاز کے طلبہ ڈیجیٹل دنیا میں قائدانہ کردار ادا کر سکیں۔اس موقع پر ماہرین نے مصنوعی ذہانت، سائبر سکیورٹی، ای۔کامرس اور ڈیجیٹل اکانومی کے مختلف پہلوؤں پر طلبہ کو آگاہ کیا اور عملی تربیت فراہم کی۔ شرکاء نے اس تربیتی ورکشاپ کو ایک انقلابی اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات ضم شدہ اضلاع کے طلبہ کے لئے تعلیمی اور عملی دنیا کے دروازے کھولیں گے۔ڈاکٹر شفقت ایاز نے آخر میں کہا کہ محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی نوجوانوں کے لئے مزید ایسے تربیتی پروگرام منعقد کرے گا تاکہ خیبرپختونخوا کے طلبہ ملک کے ڈیجیٹل مستقبل میں قائدانہ کردار ادا کر سکیں اور دنیا میں پاکستان کا نام روشن کریں۔

مزید پڑھیں