وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے آزاد جموں اینڈ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے ایک نمائندہ وفد نے پیر کے روز ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد میں آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر، سابق وزرائے اعظم راجہ فاروق حیدر، راجہ عتیق احمد خان اور سردار عبدالقیوم نیازی کے علاوہ قانون ساز اسمبلی کے ممبران شامل تھے۔ ملاقات میں کشمیر کے مسئلے کو بھر پور انداز میں بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے سے متعلق معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اپنی گفتگو میں وفد کے ارکان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگوں نے ہمیشہ کشمیر کے لوگوں کا بھر پور ساتھ دیا ہے،کشمیر کاز کی بھر پور حمایت پر کشمیر کے عوام خیبر پختونخوا کے عوام اور حکومت کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے یک طرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کیا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ میں پاکستان کو شاندار کامیابی ملی جس کے بعد کشمیر کا مسئلہ ایک دفعہ پھر بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوگیا ہے، یہ ایک سنہرا موقع ہے جس کا بھر پور فائدہ اٹھا کر کشمیر کاز کو مؤثر انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وفد کے اراکین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر یکسوئی کے لئے ہمیں صوبوں اور وفاق کا مزید تعاون درکار ہے، اس سلسلے میں پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں کشمیر کاز کے حوالے سے متفقہ قراردادیں منظور کرائی جائیں تاکہ بین الاقوامی سطح پر کشمیر کو مزید موثر انداز میں پیش کیا جا سکے۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر خیبر پختونخوا کی تمام سیاسی جماعتیں اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر اور متحد ہیں، خیبر پختونخوا کے لوگوں نے پہلے بھی اپنے کشمیری بہن بھائیوں کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی دیں گے۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور اسمبلی کشمیر کے مسئلے پر ہر طرح کا تعاون فراہم کرے گی اور اس سلسلے میں ایک متفقہ قرارداد منظور کرانے کے لئے صوبائی اسمبلی کا خصوصی اجلاس جلد بلایا جائے گا جس میں آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبران کو بھی دعوت دی جائے گی اوراس قرارداد کے ذریعے عالمی برادری کو کشمیر کے مسئلے پر ایک موثر پیغام دیا جائے گا۔