چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی زیر صدارت گورننس امور پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت گورننس امور پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس پیر کو منعقد ہوا جس میں سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنرز اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔تجاوزات کیخلاف آپریشن پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کو بریفنگ دی گئی۔ سیلابی صورتحال میں پیش آئے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے پانی بہاؤ کے راستوں میں غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خاتمے کے لائحہ عمل اور جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری کو صوبے بھر میں اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر اعدادوشمار پیش کئے گئے۔ اجلاس سے خطاب میں چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ آبی گزر گاہوں کے راستے میں ناجائز تجاوزات کیخلاف کاروائیاں تیز کی جائیں گی تاکہ آئندہ سالوں میں بارشوں کے دوران کسی بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔ اور ہر ہفتہ وار اجلاس میں اس پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے اقدامات کرتے ہوئے محکمہ جنگلات نے فرائض میں کوتاہی برتنے پر بعض افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے اور اس حوالے سے مزید اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ تعمیرات میں غلط این او سی جاری کرنے والے تحصیل میونسپل افسران کیخلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تجاوزات کیخلاف تمام کاروائیاں میرٹ کی بنیاد پر کی جارہی ہیں۔ سیکرٹری خوراک کی جانب سے آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس نے گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے انتظامی کاروائیاں جاری رکھنے اور قیمتوں میں مصنوعی اضافے کو ہر صورت روکنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔سیکرٹری محکمہ ایریگیشن کی جانب سے ڈی سلٹنگ کے حوالے سے پریزینٹیشن پیش کی گئی۔ سیلاب سے ندی نالوں اور کنالز میں آنے والے ڈیبریز اور پتھروں کی صفائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نہروں اور نالوں پر چھوٹے پلوں کی ری ماڈلنگ اور جدید تقاضوں کے مطابق بنانے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ پانی کے بہاو میں کہیں بھی کوئی رکاوٹ نہ رہے۔چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ناجائز تجاوزات میں واگزار اراضیات پر برجیاں لگائی جائیں اور باؤنڈری کا تعین کیا جائے تاکہ دوبارہ تجاوزات سے ان زمینوں کو مستقل محفوظ بنایا جاسکے۔سیکرٹری سیاحت کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ گلیات میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پی سی ون منظور کرلیا گیا ہے۔ اس ماڈل کے تحت فیز ون میں گلیات کی صفائی جدید تقاضوں اور ماحولیاتی تحفظ کے اصولوں کے مطابق گندگی کو علاقے سے باہر محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے عمل کا آغاز ہوگا۔اسی طرح اجلاس کو بتایا گیا کہ کمراٹ کی ماسٹر پلاننگ جس پر کام شروع ہے کے مکمل ہونے تک تعمیرات پر پابندی رہے گی اور گلیات کا ماسٹر پلان نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ پشاور اپ لفٹ اینڈ بیوٹیفکیشن پلان پر دو پیکجز میں کام کیا جائے گا۔ صوبائی دارالحکومت میں بی آر ٹی اسٹیشنز کے اطراف ٹریفک کا بہاو بہتر کرنے کے لئے بھی اقدامات ہورہے ہیں۔اجلاس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں، ہاوسنگ منصوبوں، لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تحت جاری اقدامات میں پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کی جانب سے اجلاس کو کم وقت میں کم خرچ تعمیراتی ماڈلز پر بھی بریف کیا گیا۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں سکولوں اور صحت کی سہولیات کی جلد تعمیر کیلئے یہ کم وقت میں کم لاگت والے تعمیرات ناگزیر ہیں تاکہ عوام کو معیاری خدمات کی فراہمی جلد بحال ہو۔

مزید پڑھیں