خیبرپختونخوا میں ڈیجیٹل اسکلز انیشیٹو کا آغاز، 27 ہزار نوجوانوں کو جدید تربیت فراہم کی جائے گی: وزیر اعلیٰ

صوبے کے نوجوانوں کو با روزگار بنانے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کا ایک اور اہم اقدام، انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت فلیگ شپ پروگرام ڈیجیٹل اسکلز انیشیٹو کا اجرا کردیا گیا۔ اس سلسلے میں منگل کے روز وزیر اعلی ہاؤس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں  وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے پروگرام کا باضابطہ اجراء کیا۔ معاون خصوصی برائے سائنس ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز کے علاؤہ سیکرٹری ایس ٹی آئی ٹی امجد علی خان ، ایم ڈی آئی ٹی بورڈ اور ڈاکٹر عاکف کے علاؤہ محکمہ ایس ٹی آئی ٹی کے دیگر حکام اور ٹریننگز کے لیے منتخب سٹوڈنٹس بھی تقریب میں شریک ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق، پروگرام کے تحت صوبے کے کل 27,450 نوجوانوں کو عالمی معیار اور مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ڈیجیٹل اسکلز سکھائے جائیں گے جبکہ  2,888 گریجویٹس کو گلوبل سرٹیفیکیشن کے لیے سکالر شپس فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاؤہ گریجویٹس کی کیرئیر کونسلنگ اور مینٹورشپ بھی پروگرام کا حصہ ہیں۔ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 6,000 سے زائد نوجوانوں نے درخواستیں جمع کرائی تھیں جن میں سے  ایک صاف اور شفاف طریقے سے میرٹ پر پہلے بیچ میں 1,268 نوجوانوں کو ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔  نوجوانوں کو ڈیجیٹل اسکلز سکھانے کے لئے مسابقتی عمل کے ذریعے تربیتی شراکت داروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت گریجویٹس کو 24 مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل اسکلز سکھائے جائیں گے۔ ان شعبوں میں آرٹیفیشل اینٹیلجنس،  کلاوڈ کمپیوٹنگ، سائبر سیکیورٹی،  کمپیوٹر نیٹ ورکنگ، گرافک ڈیزائننگ، گیم ڈیویلپمنٹ،  سوشل میڈیا مارکیٹنگ اور دیگر شامل ہیں۔ معیار اور جوابدہی یقینی بنانے کے لیے ہر فرم کے لئے ایک مضبوط مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔  اس پروگرام کا مقصد ہنر مند نوجوانوں کی ایسی کھیپ تیار کرنا ہے جو مقامی صنعتوں کے ساتھ ساتھ عالمی فری لانس مارکیٹ میں بھی ملازمتیں حاصل کر سکیں۔ تقریب سے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”  اس اہم اور فلیگ شپ پروگرام کے اجراء پر آئی ٹی بورڈ کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ڈیجیٹل اسکلز پروگرام کے لئے منتخب ہونے والے گریجویٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم اپنے نوجوانوں کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں” ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  یہ محض ڈیجیٹل اسکلز کا پروگرام نہیں بلکہ نوجوانوں کی مالی خود کفالت اور ان کے بہتر مستقبل کی بنیاد ہے، اس وقت بین الاقوامی سطح پر ڈیجیٹل اسکلز کے شعبے میں روزگار کے بے شمار مواقع موجود ہیں،  ان مواقع سے بھرپور استفادہ کرکے ہم اپنے نوجوانوں کو خود روزگار بنا سکتے ہیں۔ صوبائی حکومت کا ڈیجیٹل اسکلز پروگرام اس سلسلے میں ایک سنگ میل ہے،  پروگرام کے تحت گریجویٹس کو نہ صرف ڈیجیٹل اسکلز سکھائے جائیں گے بلکہ انکو ملازمتیں بھی دی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سسٹم کو مضبوط بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ڈیجیٹائزیشن بے حد ضروری ہے،موجودہ  صوبائی حکومت سرکاری امور اور عوامی خدمات کی ڈیجیٹائزیشن پر تیزی سے کام کر رہی ہے، صوبے میں 29 عوامی خدمات کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کردیا گیا ہے جبکہ  عنقریب صوبائی حکومت کی ساری خدمات کو ڈیجیٹائز کر دیا جائے گا۔  ہم عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے کو ڈیجیٹیل اور مثالی صوبہ بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوان ہمارے مستقبل کی امید ہیں، قوم کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے۔

مزید پڑھیں