وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے منگل کے روز ورلڈ بینک کی پاکستان میں تعینات کنٹری ڈائریکٹر بولورما امگابزار کی قیادت میںایک وفد نے وزیراعلی سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی جس میں صوبے میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں سے متعلق گفتگو کی گئی۔ رکن قومی اسمبلی فیصل امین گنڈاپور کے علاؤہ صوبائی حکومت اور ورلڈ بینک کے دیگر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں صوبائی حکومت اور عالمی بینک کے درمیان مستقبل میں شراکت داری اور تعاون کے دیگر مواقع پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور مختلف سماجی شعبوں میں اشتراک کار اور تعاون کے دائرے کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ وفد نے سیلاب سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت مختلف سماجی شعبوں میں ورلڈ بینک کے تعاون اور اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ہم سماجی شعبوں میں ورلڈ بینک کے ساتھ تعاون اور اشتراک کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔ صوبائی حکومت اپنے پوٹینشل سیکٹرز بشمول پن بجلی، مواصلات، معدنیات، زراعت، آبی وسائل اور سیاحت میں سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ صوبائی حکومت کو ان سیکٹرز میں بین الاقوامی اداروں کی سرمایہ کاری اور تعاون کی ضرورت ہے،صوبائی حکومت کا سالانہ ترقیاتی پروگرام ورلڈ بینک کے نئے ڈیویلپمنٹ پورٹ فولیو سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کلائمیٹ چینج، ائیر کوالٹی، اسٹنٹ گروتھ، صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں پر فوکس کر رہی ہے، پہلی دفعہ صوبے میں کلائمٹ ایکشن بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور بہت جلد کلائمیٹ ریزئیلئنس بورڈ تشکیل دیا جائے گا ۔اسی طرح وزیراعلی نے کہا کہ ہم نے اپنے گریجویٹس کو تکنیکی تربیت فراہم کرنے کے لیے مختلف پروگرامز شروع کئے ہیں جنکا مقصد بین الاقوامی جابز مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنرمند ورک فورس تیار کرنا ہے۔ وزیراعلی کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کی معیشت کو مضبوط بنانے اور لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، صوبے میں معاشی اور صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی پر کام جاری ہے۔ اس مقصد کےلئے صوبائی حکومت اپنی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ شروع کر رکھا ہے صوبے کو زرعی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے لئے سی آر بی سی کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ صوبائی حکومت خود بھی اس منصوبے پر سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ پشاور ڈی آئی خان موٹروے کا منصوبہ انتہائی قابل عمل اور منافع بخش منصوبہ ہے، صوبائی حکومت کو ان منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے ورلڈ بینک کی شراکت کی ضرورت ہے۔ حالیہ سیلابوں سے صوبے میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے،تاہم سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز مکمل کرکے اب بحالی کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت نے تمام متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کا سارا عمل ایک شفاف طریقے سے مکمل کر لیا ہے۔