چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) ڈپارٹمنٹ کے روڈمیپ کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پانی کے معیار کو بہتر بنانے اور صوبے کے عوام کو صاف و محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی کے اقدامات پر غور کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پانی کے نمونوں کے ٹیسٹ میں 15 فیصد اضافہ کرنے کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا جاچکا ہے۔ اس موقع پر پی ایچ ای کا نیا موبائل ایپ بھی پیش کیا گیا جس کے ذریعے شہری شکایات درج کر سکیں گے، بل ادا کر سکیں گے اور یہ محکمہ کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) سے منسلک ہوگا۔ ایپ میں ملازمین کی ایچ آر مینجمنٹ اور ای ٹاسکنگ کے فیچرز بھی شامل کئے جائیں گے۔اجلاس کو پانی کے معیار کے حوالے سے مہم کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ جولائی 2025 میں 298 نمونوں کا ٹیسٹ کیا گیا جن میں سے 220 کو موزوں اور 78 کو غیر موزوں قرار دیا گیا۔ اگست 2025 میں دوبارہ ٹیسٹ کئے گئے 63 نمونوں میں سے 40 موزوں جبکہ 23 غیر موزوں پائے گئے۔ آلودگی کی وجوہات کی نشاندہی کے بعد کلورینیشن اور دیگر اصلاحی اقدامات کئے گئے۔ چیف انجینئر اور سرکل سطح پر بھی اجلاس منعقد کئے گئے تاکہ غیر موزوں نمونوں کی اصلاحی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔چیف سیکرٹری نے اس موقع پر زور دیا کہ جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے اور غیر فعال سکیموں کو فعال بنا کر صاف پانی کی فراہمی کو مزید وسعت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی کو صوبے کے گڈ گورننس فریم ورک کا لازمی جزو بنایا جائے، کیونکہ یہ حکومت کی اولین ترجیح میں سے ایک ہے اور عوامی صحت کے تحفظ کے لئے انتہائی اہم ہے۔