وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پیر کے روز وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے ملاقات کی ہے جس میں خیبر پختونخوا میں پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے انسداد پولیو مہمات کو مزید مؤثر انداز میں چلانے سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں انسداد پولیو مہمات کو بہتر انداز میں چلانے اور ان کے اہداف کے سو فیصد حصول کے لیے آگے کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید، سیکرٹری صحت عدیل شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں شریک تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور انسداد پولیو مہمات کی وہ بذات خود نگرانی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے ایک نئے عزم کے ساتھ اقدامات کررہی ہے، پولیو وائرس کا خاتمہ ایک قومی فریضہ ہے، یہ سیاست اور دیگر تمام وابستگیوں سے بالاتر ہے۔ یہ ہماری آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کا معاملہ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ رواں سال اب تک صوبے میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ امن و امان کی مشکل صورتحال کے باوجود انسداد پولیو مہمات کو بھر پور انداز میں جاری رکھنے کے لئے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن علاقوں میں انسداد پولیو مہمات کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں ان پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ایسے علاقوں میں انسداد پولیو مہمات کو کامیاب بنانے کے لئے معمول کے طریقہ کار سے ہٹ کر کام کرنا ہوگا جبکہ مقامی مسائل کا مقامی حل سب سے بہترین طریقہ ہے اور اس
مقصد کے لیے صوبائی حکومت نے نیشنل پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس میں تجاویز دی ہیں ان پر عمل کیا جائے تو بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے اپنی گفتگو میں کہا کہ مسائل زدہ علاقوں میں انسداد پولیو مہمات چلانے کے لئے مقامی افراد اور کمیونٹی کی خدمات حاصل کی جائیں جبکہ انسداد پولیو مہمات کے بہتر نتائج کے لئے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے عمل کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔جن علاقوں میں امن و امان کے مسائل درپیش ہیں وہاں ڈویژن کی سطح پر الگ الگ انسداد پولیو مہمات چلائی جائیں، جو لوگ انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کرتے ہیں وہ پولیو ویکسین کے مخالف نہیں بلکہ کچھ بنیادی مسائل ہیں جنھیں حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔