وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیرِ صدارت منگل کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں صنعتوں کے حوالے سے مختلف ماحولیاتی مسائل کے امور کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں پشاور کی بعض صنعتوں کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کی شکایات اور ماحولیات کے شعبے کی جانب سے ماحولیاتی کونسل میں طے شدہ صنعتوں کے حوالے سے بعض ماحولیاتی معیارات کو زیر غور لایا گیا اور اس ضمن میں اجلاس کے شرکاء نے اس پر اپنا نقظہ نظر پیش کیا۔اجلاس میں سیکریٹری صنعت عامر آفاق،سپیشل سیکریٹری صنعت محمد انور خان اور ایڈیشنل سیکریٹری صنعت مجیب الرحمٰن کے علاؤہ ڈائریکٹر ادارہ برائے تحفظ ماحولیات جمشید خان ودیگر افسران،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈاکٹر راشد ریحان،صنعتی گروپ زیڈ آر کے کی جانب سے جنرل منیجر محمد طاہر کے علاؤہ صدر سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری فضل مقیم،خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے متعلقہ حکام،حیات اباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے نمائندے اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور کے بعض صنعتی یونٹس کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی کے فضلات کے اخراج کی شکایات پر فورم نے ہدایت کی کہ متعلقہ سٹیک ہولڈرز اس ضمن میں ان ماحولیاتی مسائل کے فوری اور قابل قبول حل کیلئے اقدامات اٹھائیں۔اس موقع پر ادارہ برائے تحفظ ماحولیات کی جانب سے ماحولیاتی کونسل کے منعقدہ اجلاس میں طے شدہ نئے (NEQs) ماحولیاتی کوالٹی کے معیارات پر صنعتی شعبے کی جانب سے بعض تحفظات کا اظہار کیا گیا اور اس ضمن میں بتایا گیا کہ قانون کے مطابق متعلقہ سٹیک ہولڈرز کیساتھ اس کو شئر کرنا چاہئیے تھا تاکہ اس پر ہر پہلو سے مفید رائے آنے کی گنجائش ہوتی جس کے بعد یہ ہر لحاظ سے بہتر اور بامعنی قانون ہوتا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اس ضمن میں متعلقہ ماہرین کی آرا کو شامل کیا جائے جبکہ اس پر مشاورت کی ضرورت ہے جس کے سلسلے میں متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی آرا انے کیلئے اس کے مسودے کو انھیں دستیاب ہونے کی ضرورت تھی۔ اس موقع پر معاون خصوصی نے بعض پٹرول پمپس میں تیل میں (Solvent) محلل کی ملاوٹ کی شکایت پر کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس کا سد باب کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔انھوں نے کہا کہ آئندہ اجلاسوں میں تمام اداروں کی جانب سے متعلقہ شعبے ہی کے ماہر افسران اپنی شرکت یقینی بنائیں تاکہ وہ فورم کی جانب سے کسی بھی معلومات کے حصول کے حوالے سے تمام پہلوؤں سے آراستہ ہوں۔