چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت لائیوسٹاک اینڈ فشریز، لوکل گورنمنٹ اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) محکموں کے گڈ گورننس روڈ میپ پر اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔گڈ گورننس روڈ میپ کا مقصد تینوں محکموں میں اصلاحات اور خدمات کی فراہمی کو مؤثر بنانا ہے۔ لائیوسٹاک اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ کے جائزہ کے دوران صحتمند مال مویشیوں کی افزائش و دیکھ بھال کے لئے اقدامات، لائیوسٹاک ڈیٹا کی ڈیجیٹائزیشن، کسانوں کی معاونت، تجارتی ویلیو چینز کی ترقی، فشریز اور ایکواکلچر کا فروغ اور تحقیق کو فروغ دینے جیسے امور زیرِ بحث ائے۔محکمہ لائیوسٹاک کے گڈ گورننس روڈ میپ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تجویز کردہ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا، جس کے لئے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ معاونت فراہم کرے گا۔محکمہ بلدیات کے لیے گڈ گورننس روڈ میپ میں محکمانہ اصلاحات، آپریشنل نظام میں جدت، آڈٹ میکانزم کا قیام، مالیاتی نظم و نسق میں بہتری، شہریوں کی تجاویز کیلئے نظام اور محکمانہ کارکردگی کی نگرانی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صفائی کے نظام کو بہتر اور جدید بنانے، صاف پانی تک ہر فرد کی رسائی، ویسٹ مینجمنٹ، شہری خوبصورتی کے منصوبوں، اور عوامی مقامات کی صفائی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔ اجلاس میں پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں اصلاحات کا پلان اور لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے لئے گڈ گورننس روڈ میپ میں موجودہ انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال، منصوبوں اور وسائل کی نگرانی کیلئے ڈیجیٹائزیشن، انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی، موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق پائیدار انفراسٹرکچر کی تعمیر، اور سڑکوں کی توسیع شامل ہے۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ہدایت کی کہ سکولوں اور ہسپتالوں جیسے ضروری انفراسٹرکچر کی فوری اور کم لاگت تعمیر کے لئے جدید طریقہ کار اپنائے جائیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تینوں محکموں کے ایکشن پلانز تیار کر لئے گئے ہیں، جن میں ذمہ داریاں واضح طور پر متعین اور ٹائم لائنز طے کر دی گئی ہیں تاکہ بروقت عملدرآمد یقینی بناکر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے کہا کہ گڈ گورننس روڈ میپ سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور عوام کو معیاری خدمات کی فراہمی کے لیے ایک مربوط لائحہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت تمام سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے ایک مشترکہ ڈیش بورڈ بنایا گیا ہے جس سے پیش رفت کا مسلسل جائزہ ممکن ہو سکے گا۔