خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے ای ٹرانسفر پالیسی کو متعارف کرایا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ سکولوں کے اساتذہ اور دوسرے سٹاف کی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے حاضری کو یقینی بنایا جائے جو بائیومیٹرک انسٹرکشنز پر عمل درآمد نہیں کریگا ان سے تنخواہ کاٹی جائیں گی، سکولوں میں اساتذہ اور عملے کی غیرحاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا صوبائی وزیر نے یہ ہدایات بدھ کے روز ورکرز ویلفیئر بورڈ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ محمد طفیل خٹک، ڈائریکٹر فنانس سیف اللہ ظفر، ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد امجد اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو ورکرز ویلفئیر بورڈ سے متعلق مختف امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں بتایاگیا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد سے ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کو ملنے والے ایک ارب روپے فنڈ میں ابھی تک ایک پائی بھی نہیں ملی ہے جس میں 64 کروڑ روپے سکالرشپس کی لائبیلیٹیز بھی شامل ہے صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ فنڈز کی فراہمی کے لئے ورکرز ویلفیئر فنڈ کو لیٹرز کریں انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں بہت سے مسائل حل کئے جا چکے ہیں جبکہ وقت کے ساتھ ساتھ تمام مسائل پر قابو پالینگے نظام میں بہتری اور اصلاحات لانے میں وقت لگے گا بعد ازاں صوبائی وزیر کی سربراہی میں ورکرز ویلفئیر بورڈ کی کھلی کحہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین نے صوبائی وزیر کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا صوبائی وزیر نے ملازمین کے مسائل کو بغور سننے کے بعد متعلقہ افسران کو موقع پر ان مسائل کے حل کرنے کے احکامات جاری کئے۔