وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے معاشی ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے خواتین کی کاروباری سرگرمیوں کو اہم قرار دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کیلئے ضلعی اور صوبائی سطح پر کاروبار کے فروغ اور کاروباری خواتین کو درپیش مسائل کے ازالے کی ضرورت ہے۔ معاون خصوصی نے اضلاعی سطح پر قائم وومن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ان سے اجلاسوں کا انعقاد کرکے ان کو درپیش مسائل و مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں بدھ کے روز پشاور کے مقامی ہوٹل میں سنٹر فارگورننس اینڈ پبلک اکاونٹیبلٹی(سی جی پی اے) کے تحت سنٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائزز کے تعاون سے منعقدہ پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔سیشن کا مقصد خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کیلئے ضلعی اور صوبائی سطح پر کاروبار کے فروغ اور درپیش مسائل کے حل کیلئے کاروباری خواتین، متعلقہ اداروں اور حکومت کو اپنی آرا کا موقع پیش کرنا تھا۔سیشن سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے سی جی پی اے کی جانب سے وومن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی معاونت اور سپورٹ پر ادارے کی کاوشوں کو سراہا۔انھوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے پہیے میں خواتین کا ایک اہم اور فعال کردار ہے کیونکہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے خاتون کا کردار ہوتا ہے۔انھوں نے حکومت کی جانب سے وومن چیمبرز کو ہرطرح کی تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ وومن چیمبرز اس سلسلے میں اپنے درپیش مسائل اور حکومت سے درکار تعاون کے حوالے سے اپنا ایجنڈا انھیں فراہم کرے۔معاون خصوصی نے علاقائی مسائل کا ذکر کرتے ہوئیکہا کہ 1979 سے ہم نامساعد حالات سے گزر رہے ہیں جن نے یہاں کی معاشی سفر پر گہرے منفی اثرات چھوڑے ہیں تاہم ہم اس صوبے سے ہیں اور اسے چھوڑنے والوں میں سے نہیں،ہم ہی یہاں کی ترقی کیلئے سوچ رکھیں گے، عملی کام کریں گے اور انشاللہ یہاں پر کاروبار کیلئے ماحول بہتری کی جانب رواں دواں ہوگا۔معاون خصوصی نے خیبر پختونخوا اکنامک کوریڈور منصوبے میں بھی خواتین کے کاروبار کیلئے ممکنہ سہولیات کی فراہمی کو ضروری قرار دیا۔انھوں نے خواتین کی ترقی اور مالی معاونت کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ سماجی بہبود کے تحت خواتین،معزور افراد اور ٹرانس جینڈر کیلئے بلاسود قرضہ کی اسکیم شروع کی گئی ہے جسکے تحت اخوت فاؤنڈیشن کے ذریعے ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک قرضے مل سکتے ہیں۔انھوں نے چیمبرز کی عہدیداروں سے کہا کہ وہ کاروباری خواتین کو اس منصوبے کے حوالے سے آگاہی فراہم کریں تاکہ اس سے استفادہ اٹھائیں۔انھوں نے کہا کہ نوجوان طبقے کیلئے احساس نوجوان سکیم شروع کی گئی ہے جس کے تحت مرد و خواتین دونوں استفادہ اٹھا سکتے ہیں اور اس پروگرام کے تحت وہ کلسٹرز کی شکل میں بڑا قرضہ بنک آف خیبر جبکہ پانچ لاکھ تک اخوت فاؤنڈیشن کے ذریعے حاصل کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ احساس ہنر جو بنیادی طور پر فنی مہارت کے اسناد والے افراد کیلئے ہے کے تحت بھی پانچ لاکھ تک قرضہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔اسی طرح گھر بنانے کیلئے بھی ایک تا پندرہ لاکھ تک قرضہ کیلئے 3 ارب روپے کی سکیم شروع کی گئی ہے۔ انھوں نے سمیڈا چیف کو ہدایت کی کہ وہ مالی معاونت فراہم کرنے کی غرض سے متعلقہ اداروں کیساتھ کاروباری خواتین کے لنکجز استوار کرنے میں کردار ادا کرے۔انھوں نے چیمبرز سے منسلک خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ڈی بی کے اسلام آباد میں واقع آرٹ اینڈ کرافٹ گیلری میں وہ اپنی مصنوعات مارکیٹنگ اور فروخت کیلئے رکھ سکتی ہیں جس سے انکے پیداوار میں اضافی ہوگا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ہم سردست پانچ اضلاع کے وومن چیمبرز عہدیداروں سے اجلاس منعقد کرائیں گے اور جہاں جہاں پر ہماری تعاون درکار ہے ممکنہ طور پر فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم تب ہی حقیقی معنوں میں ترقی سے ہم کنار ہو سکیں گے جب ہماری خواتین کا بھر پور تعاون ہی ہمارے پاس ہو لہذا ہم انھیں کاروبار کیلئے پُرامن اور پائیدار ماحول فراہم کرنے کیلئے ممکنہ طور پر اقدامات اٹھائیں گے۔سیشن سے پراجیکٹ منیجر سی جی پی اے خلفان احمد خٹک نے ادارے اور پروجیکٹ کے تحت اپنی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اور دیر لوئیر،ایبٹ اباد،مردان اور چارسدہ میں پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ کے مثبت اثرات کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا۔سیشن سے پشاور وومن چیمبر آف کامرس کی صدر رابعہ بصری،سمیڈا کے صوبائی چیف راشد امان،اسسٹنٹ کمشنر پشاور مس راشدہ طاہر و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور خواتین کی کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے اپنے اداروں اور محکموں کی جانب سے فراہم کردہ خدمات و ذمہ داریوں سے شرکاہ کو آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں