وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ جامعہ ہزارہ کا شعبہ آثار قدیمہ و میوزیم نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے تاریخی و ثقافتی ورثے کے تحفظ، تحقیق اور فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ شعبہ علمی و تحقیقی میدان میں ایک معتبر مقام رکھتا ہے، جہاں طلباء کو نہ صرف کلاس روم میں معیاری تعلیم دی جاتی ہے بلکہ انہیں عملی تربیت، فیلڈ ورک، نوادرات کی شناخت، دستاویز سازی اور محفوظ کاری کے جدید طریقوں سے بھی روشناس کرایا جاتا ہے۔ اس شعبے نے شمالی پاکستان کے تاریخی مقامات، نوادرات اور ثقافتی پہلوؤں پر تحقیقی کام کو ایک نئی جہت دی ہے، جو نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا جا رہا ہے۔ یہ شعبہ مقامی کمیونٹیز میں تاریخی شعور بیدار کرنے اور سیاحتی و تعلیمی مقاصد کے لیے قیمتی اثاثہ ثابت ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ ہزارہ کے دورے کے موقع پر منعقدہ بریفننگ کے دوران کیا۔ جامعہ ہزارہ پہنچنے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز اور دیگر فیکلٹی ممبران نے مشیر سیاحت و ثقافت کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر مشیر سیاحت نے یونیورسٹی کے شعبہ آرکیالوجی و میوزیم اور شعبہ سیاحت کا خصوصی وزٹ کیا، جہاں متعلقہ چیئرپرسنز و فیکلٹی نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی۔ مشیر سیاحت و ثقافت نے دونوں شعبہ جات میں جاری تدریسی، تحقیقی اور ثقافتی سرگرمیوں کو سراہا اور انہیں صوبے کی سیاحت و ثقافت کے فروغ میں اہم کردار قرار دیا۔مشیر زاہد چن زیب نے شعبہ آرکیالوجی و میوزیم کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک لاکھ روپے نقد رقم ذاتی حیثیت میں وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی کے حوالے کی، جو کہ شعبہ کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں میں استعمال کی جائے گی۔یونیورسٹی انتظامیہ نے مشیر سیاحت و ثقافت کا شکریہ ادا کیا اور صوبائی حکومت سے تعاون کی امید ظاہر کی تاکہ یونیورسٹی کے علمی، تحقیقی اور ثقافتی منصوبے مزید وسعت اختیار کر سکیں۔