وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے صنعتوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہی حاصل کرنے کی غرض سے جمعرات کے روز پشاور اکنامک زون حیات آباد کا دورہ کیا اور وہاں پر انڈسٹریل ایسوسی ایشن پشاور کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں افیشیٹنگ چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی عادل صلاح الدین،ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نعیم خان،ضلعی انتظامیہ کی جانب سےاسسٹنٹ کمشنر پشاور حسینہ خان و دیگر محکموں کے نمائندوں، صدر پشاور انڈسٹریلسٹس ایسوسی ایشن ایوب زکوڑی سمیت دیگر موجودہ و سابق عہدیداروں،پشاور کے ممتاز صنعتکاروں و کاروباری شخصیات کے علاؤہ انٹر لنک کمیونیکیشن کے کنٹری منیجر شعیب الدین نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں پشاور اکنامک زون کے صنعتکاروں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل کے حوالے سے معاون خصوصی کو آگاہ کیا گیا اور اس ضمن میں حکومت سے ممکنہ تعاون و اقدامات اٹھانے کی گزارشات پیش کی گئیں۔اس موقع پر معاون خصوصی نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے حکام کو ہدایت کی کہ پشاور اکنامک زون کے صنعتوں تک مال اٹھانے کیلئے گاڑیوں کی امدورفت میں حائل روکاوٹوں کو دور کیا جائے اور مال بردار گاڑیوں کی محفوظ ٹرانسپورٹیشن کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔انھوں نے کہا کہ اکنامک زون کیلئے بلا کسی روکاوٹ اور تعطل گاڑیوں کی امدورفت کیلئے مناسب راستہ ہوناچاہیے۔اس حوالے سے انھوں نے متعلقہ اداروں اور انتظامیہ کو موزوں حل تلاش کرنے اور مناسب اقدامات اٹھانے کیلئے دس دن کا ٹائم لائن دیا۔انھوں نے محکمہ محنت کیساتھ جڑے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کیساتھ اجلاس منعقد کرانے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر صنعتکاروں کی شکایت پر صنعتوں سے جانے والی گاڑیوں سے مبینہ طور پر پرچیاں دیکر غیر قانونی رقم لینے کا نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی نے انتظامیہ کے افسران کو اس بابت انکوائری کرنے اور اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہونے کیلئے ہدایات جاری کیئے۔انھوں نے زون کے اندر مال بردار گاڑیوں کو محصول کی پرچیاں دینے کی شکایت پر بھی معاملے کی انکوائری کی ہدایات کی۔معاون خصوصی نے ایکسپورٹ پر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کم ہونے کے باوجود بھی تکنیکی سقم کی وجہ سے2 فیصد مبینہ وصولی کا معاملہ متعلقہ حکام کیساتھ اٹھانے کی یقین دہانی کی اور کے پی ایزڈمک کو اس سلسلے میں ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی۔انھوں نے صنعتوں کو سستی گیس کی فراہمی کی تجویز اور زون میں صنعتوں کو درپیش توانائی سے متعلق دیگر مسائل کو متعلقہ حکام سے اٹھانے کا بھی یقین دلایا جبکہ ٹریڈ ٹرانزٹ کے ذمرے میں ریلوے سے متعلق امور پر ورکنگ کرکے انھیں بھی متعلقہ وفاقی ادارے سے اٹھانے کا عندیہ دے دیا اور ٹریڈ شوز کے انعقاد کیلئے بھی اقدامات اٹھانے سے اتفاق کیا۔اس موقع پر معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے صنعتکاروں نے یہاں کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہاں کے جغرافیے کی وجہ سے ملک کے دیگر شہروں کے برعکس مسابقتی سہولیات کم ہونے کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا ہے اور صوبے ہی میں سرمایہ لگاکر یہاں کی اقتصادی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کاروباری حضرات اور صنعتکاروں کا یہ حوصلہ جہاد سے کم نہیں جنھوں نے دہشتگردی کے ادوار میں بھی اپنا عزم برقرار رکھا۔ انھوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کا فروغ صوبائی حکومت کا اولین ایجنڈا ہےاور وزیر اعلی نے اس ضمن میں ہدایت کی ہے کہ ہر ضلع میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا ذمہ دار متعلقہ ڈپٹی کمشنر ہوگا لہذا ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تاکہ صنعتکاروں کے مسائل کا خاتمی ہوسکیں۔ معاون خصوصی نے صنعتکاروں کو ترجیح کے مطابق انکے مسائل کے ازالے میں ہرممکن تعاون کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔انھوں نے کہا کہ اس صوبے کا باسی ہونے کے ناطے ہم ہی نے اپنے صوبے کو اٹھانا ہے اور باہر سے ہمارے لیئے کسی نے نہیں انا ہے، اسلیئے حکومت صوبے کے سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقات کے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

مزید پڑھیں