مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کے حوالے سے سٹیئرنگ کمیٹی کے قیام پر ردعمل میں کہا ہے پلاننگ کمیشن آف پاکستان پہلے ہی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، پلاننگ کمیشن نامکمل منصوبوں اور فنڈز کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی منصوبوں کو پورا کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔انہوں نے کہا کہ اب پلاننگ کمیشن غیر قانونی طور پر ضم شدہ علاقوں کے ترقیاتی فنڈز پر قبضہ کرنے کوشش کر رہا ہے،یہ ساری کوششیں اپنے ناکام امیدواروں کو نوازنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے ضم اضلاع فنڈز پر قبضہ کرنے کی یہ دوسری کوشش ہے،پی ڈی ایم حکومت کے دوران شہباز شریف حکومت نے پہلے یہ قدم اٹھایا تھا جسے بعد میں نگران حکومت نے منسوخ کر دیا تھا اور اب دوبارہ ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پہلے ہی ضم شدہ علاقوں کو ان کے جائز شئیرز سے محروم کر رہی ہے اور ضم اضلاع کیلئے کم بجٹ فراہم کر رہی ہے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت دسویں این ایف سی اجلاس بلانے میں تاخیر سے کام لے رہی ہے،وفاقی حکومت کے ایسے اقدامات سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہونگیں۔