خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات وانتخابات ا و ردیہی ترقی ارشد ایوب خان کی زیر صدارت پیر کے روز پشاور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں بلدیاتی نظام کومزید فعال اور مؤثر بنا نے کے ساتھ ساتھ محکمہ کے اندر شفافیت کو فروغ دینے کے لئے ورلڈ بینک کے تعاون سے کمپیوٹرائزڈفنانشل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کو شروع کرنے کے بارے میں غورو خوض کیا گیا اوراس سسٹم کوادارہ جاتی شکل دیتے ہوئے خیبر پختونخوا میں ٹی ایم اے کی سطح پر نافذ کرنے کے لئے تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس میں سیکرٹری بلدیات ڈاکٹرامبر علی خان، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ وحید الرحمان، اور ورلڈ بینک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ورلڈ بینک کے نمائندوں نے شرکاء اجلاس کو بتایا کہ کمپیوٹرائزڈفنانشل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پر عمل درآمد سے بجٹ سازی، ادائیگیاں، اخراجات، آمدن کے ریکارڈ اور مالیاتی رپورٹنگ مکمل طور پر ڈیجیٹلائز ہوں گی،یہ سسٹم خودکار طور پر بل بھی تیار کرتاہے اور یہ نظام صوبہ پنجاب میں کامیابی سے گامزن ہے۔۔اس موقع پر وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے ہدایت کی کہ کمپیوٹرائزڈفنانشل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی افادیت اورکارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے اور اگر سود مندثابت ہو تو اسے مستقل طور پر محکمہ بلدیات کے آئی ٹی یا ایم آئی ایس ونگ کے اندر قائم کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت اور نظام کی بہتری کے لیے ہمیں اس جدید ڈیجیٹل نظام کو اپنانے پر غور خوض کرنا ہوگاتاکہ بلدیاتی نظام کو مؤثر، جوابدہ اور جدید بنایا جا سکے۔