شہریوں کی مشکلات کے ازالے کے لئے آر ٹی ایس کمیشن بنا ہے، کمیشن بروقت خدمات کے فراہمی کے لیے کوشاں ہے، اعلامیہ
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار شہریوں کی شکایات کی شنوائی ہوئی دو رکنی بینچ نے شہریوں کی شکایات سنیں۔ لکی مروت سے نور زمان نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تھا۔شہری کا کہنا ہے کہ انکا موٹر سائیکل چوری ہو گیا ہے۔ روزنامچہ میں اندراج کے باوجود ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی۔ ڈی پی او کو درخواست دی ہے۔ کمیشن نے ڈی پی او کو فوراً ایف آئی آر درج کر کے ایک ہفتے کے دوران کمیشن کو آگاہ کرنے کے احکامات جاری کیے۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے زمان خان نامی شہری نے زمین کی حد براری کے لیے کمیشن سے رجوع کیا۔ شہری کا کہنا ہے کہ زمین پر پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹی بن رہی ہیں۔ کمیشن نے ڈی سی پشاور کو احکامات جاری کیے کہ پندرہ دنوں کے اندر شہری کو سنا جائے اور قانون کے مطابق مسئلہ حل کیا جائے۔ سادیہ نامی خاتون نے صوابی سے خاندانی جائیداد کے فرد کے حصول کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے۔ شکایت کنندہ کو سننے کے بعد کمیشن نے ہدایت دی کہ پہلے کمیشن کو وراثتی انتقالات کے لیے درخواست دے، اسکے بعد فرد کا حصول ممکن ہو سکے گا۔ محاز گل نامی شہری نے ایبٹ آباد سے زمین کے فرد کے حصول کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے، انہوں نے بتایا کہ زمین این ایچ اے کو دی ہے۔ اور فرد کا اجراء نہیں ہورہاہے۔ کمیشن نے شہری کو تمام کاغزی ثبوت مہیا کرنے کا کہا۔کمیشن نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی مشکلات کے ازالے کے لئے آر ٹی ایس کمیشن بنا ہے۔ کمیشن بروقت خدمات کے فراہمی کے لیے کوشاں ہیں۔ صوبے کے رہائشیوں سے درخواست ہے کہ نوٹیفایڈ خدمات کی بروقت فراہمی میں کسے بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں کمیشن سے رجوع کریں۔