خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اور رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم پشاور میں منعقدہ ہوا۔اجلاس میں وزیر زراعت میجر ریٹائر سجاد بارکوال، اراکین قائمہ کمیٹی و ممبران اسمبلی،، علی شاہ خان،میاں شرافت، شیر علی آفریدی اوراکرام اللہ، سمیت محکمہ زراعت کے متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل در آمد کا جائزہ لیا گیا۔اسی طرح زراعت کی ترقی کے لئے مختلف امور پر غورخوض کرنے کے ساتھ زرعی زمینوں کے تحفظ،موسمیاتی تبدیلیوں سے فصلوں پر پڑنے والے اثرات کی روک تھا م آبپاشی کے نظام کی بہتری اور کاشت کاری میں اضافے کے امور سے متعلق اراء و سفارشات پیش کی گئیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے زراعت عبدالسلام آفریدی نے کہا کہ زرعی زمین غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں اور برھتی ہوئی آبادیوں کی وجہ سے ختم ہورہی ہے اور یہ باعث تشویش بات ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی روک تھام کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے صوبے کے اضلاع سے بھی رپورٹیں مانگی گئی ہیں جو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ اسی طرح اسٹیبلشمنٹ،لوکل گورنمنٹ اور زراعت کے محکموں سے بھی آئندہ اجلاس میں بریفنگ دینے کی تاکید کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی اراضی کے تحفظ کے لئے بہر صورت سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے قانون سازی کی جائیگی۔ پہلے سے جو قوانین موجود ہیں لیکن ان پر اگرعمل درآمد نہیں ہو رہا تو ان پر عمل دآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن بد قسمتی سے بہتر پلاننگ نہ ہونے کے باعث یہاں خوراک کم پڑ جاتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی ک کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ اجلاس میں زرعی اراضی، ایگریکلر ایکٹ اور زراعت کے دیگرمتعلقہ قونین سے متعلق تفصیلی بریفنگ لی جائے گی تاکہ پیش کردہ رپورٹ کی روشنی میں سفارشات پر عمل در آمد کرتے ہوئے زرعی زمین کو بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی کی مقدار کم ہو رہی ہے جو آنے والی نسلوں کے لئے نقصان دہ ہے اس لئے ضروری ہے کہ ٹیوبویلوں کی بجائے سمال ڈیم، چیک ڈیم، اور بارش کے پانی کے تالاب بنانے کی جانب توجہ دی جائے جس کے باعث زیر امین پانی کی سطح بھی برقرار رہے گی۔

مزید پڑھیں