خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم و پرو چانسلر میناخان آفریدی کی زیر صدارت یونیورسٹی آف ہری پور اور باچاخان یونیورسٹی چارسدہ کے سال 25-2024 بجٹ کے الگ الگ سینیٹ اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوئے اجلاس میں محکمہ خزانہ، اسٹبلشمنٹ، اعلی تعلیم کے افسران، ہائیرایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے نمائندوں یونیورسٹی کے وائس چانسلرز سمیت سینیٹ کے دیگرا اراکین نے شرکت کی یونیورسٹی آف ہری پور کے سال 25-2024 کے لئے بجٹ پر صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں یونیورسٹی کی تنخواہوں کی مد اور دوسرے اخراجات کے بارے میں تفصیل سے بحث ہوئی جبکہ اراکین کی طرف سے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز بھی سامنے آئیں یونیورسٹی کے سینیٹ اراکین نے متفقہ طور پر ہر ی پوریونیورسٹی کے لئے سال 25-2024 کے لئے1411ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دی۔ صوبائی وزیر نے ہری پور یونیورسٹی کی پچھلے سال کے بجٹ کاتھرڈپارٹی آڈٹ 6مہینوں میں کرانے کی ہدایت جاری کی اسی طرح باچاخان یونیورسٹی چارسدہ کے بجٹ پر بھی صوبائی وزیر کوتفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں یونیورسٹی کے دوسرے اخراجات سمیت تنخواہوں اور کنٹریکٹ سٹاف کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا صوبائی وزیر نے باچاخان یونیورسٹی چارسدہ کے کنٹریکٹ سٹاف کی ریشنلائزیشن کیلیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی،کمیٹی کے کنوینئر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہونگے جبکہ دیگر اراکین محکمہ خزانہ، اعلی تعلیم، یونیورسٹی کے رجسٹرار اور خزانچی ہونگے کمیٹی 31اکتوبر 2024 تک کنٹریکٹ سٹاف کی ریشنلائزیشن کے حوالے سے اپنی سفارشات جمع کریگی سینیٹ اجلاس میں اراکین نے باچاخان یونیورسٹی کے سال 25-2024 کے لئے 888.09 ملین روپے کی متفقہ طور پر منظوری دیدی جبکہ صوبائی وزیر نے یونیورسٹی کے پچھلے سال کی بجٹ کی تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرانے کی ہدایت کی۔