ہسپتال کو فی الفور فنڈز کے اجرا کے احکامات جاری، نگران دور کے مسائل اب تک حل طلب ہیں، باقی پبلک پرائیویٹ ہسپتالوں کو پہلے سے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں، آئیندہ کیلئے فنڈز کے اجرا کے مسائل سامنے نہیں آئے: کیبنٹ سپروائزری کمیٹی کے ریمارکس
وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہسپتال ڈی ایچ کیو وانا بارے کیبنٹ سپروازری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں مشیر صحت کے علاوہ وزیر برائے زراعت میجر (ریٹائرڈ) سجاد بارکوال، وزیر برائے ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول میاں خلیق الرحمان، ایم پی اے عجب گل، سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ خان، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ حبیب اللہ، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر محمد سلیم خان، ایم ڈی ہیلتھ فاونڈیشن ڈاکٹر عدنان تاج، نمائندہ فنانس، نمائندہ انٹی کرپشن ایسٹبلشمنٹ، نمائندہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہسپتال شاہ میران و دیگر متعلقہ اہلکاروں نے شرکت کی۔اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے وانا ہسپتال کو فنڈز کے اجرا بارے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ ہسپتال وانا میں سول سرونٹس کی موجودگی پر اس ہسپتال کو جاری ہونے والے فنڈز سے ان کی تنخواہوں کی تخفیف پر بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وانا ہسپتال سے 121 سول سرونٹس کا تبادلہ ہوگیا ہے جن کی تنخواہیں آئی پی پارٹنر سے نہیں کاٹی جائینگی جبکہ 81 سول سرونٹس اب بھی ہسپتال میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں ان کی تنخواہیں ان کو فنڈز کے اجرا کے دوران ان کو ملیں گی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ڈی ایچ کیو وانا کو جولائی تا دسمبر 2024 فنڈز کی مد میں 153946234 روپے جلد سے جلد جاری کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔مشیر صحت نے بتایا کہ باقی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر چلنے والے ہسپتالوں کو پہلے سے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں تاکہ آئیندہ کیلئے فنڈز کے اجرا کے مسائل سامنے نہ آئیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نگران دور میں فنڈز کی ادائیگی میں مسائل پیدا کئے گئے جن سے ان ہسپتالوں میں مالی بحران پیدا کیا گیا جو کہ اب تقریبا ختم ہوگیا ہے اور اب سے تمام ہسپتالوں کو فنڈز کا اجرا تواتر کیساتھ معمول کے مطابق ہوگا۔