صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کے معاملات

صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کے معاملات کارکردگی سے منسلک کر رہے ہیں۔ فنانشل سسٹین ایبلٹی اور منیجمنٹ بہتر بنانے کے ساتھ رینکنگ کا نیا نظام لا رہے ہیں جس سے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ وہ وومن یونیورسٹی مردان اور بعد ازاں عبدالولی خان یونیورسٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقاریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وومن یونیورسٹی کی تقریب سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر صفیہ احمد نے بھی خطاب کیا اور یونیورسٹی کی آٹھ سالہ کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم اور رکن صوبائی اسمبلی امیر فرزند خان بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کے صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کو اہمیت دے رہی ہے۔ یونیورسٹیوں کے مالی معاملات پی ڈی ایم کی حکومت میں بگڑ گئے تھے تاہم ہماری حکومت نے ایک سال میں اس حوالے سے کافی پیش رفت کر لی ہے اور یونیورسٹیز میں فنانشل منیجمنٹ اور سسٹین ایبلٹی مکینزم کے ذریعے یونیورسٹیوں کے مالی معاملات بہتر ہو جائیں گے۔ اہداف مقرر کر رہے ہیں۔ تمام یونیورسٹیز کی ورکشاپ منعقد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وومن یونیورسٹی مردان کی نئی عمارت کی تکمیل کے لیے صوبائی حکومت امسال دس کروڑ روپے فراہم کرے گی جس سے یونیورسٹی کے اگلے سیشن سے نئی عمارت میں کلاسز کا اجراء ممکن ہوسکے گا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان کی موجودگی میں وومن یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر صفیہ احمد نے مختلف اداروں کے مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط بھی کیے۔ مینا خان آفریدی نے بعد ازاں عبدالولی خان یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے ان کا استقبال کیا۔ صوبائی وزیر نے یونیورسٹی میں نو تعمیر شدہ ہاسٹل کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم اور ڈیڈک چئیرمین زرشاد خان بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ تھے۔ وائس چانسلر کے دفتر میں ایک بریفنگ کے دوران ان کو بتایا گیا کہ عبدالولی خان نے عالمی رینکنگ میں اپنا منفرد مقام برقرار رکھا ہے اور تحقیق کے میدان ملک کی ٹاپ یونیورسٹیز میں شامل ہے۔ مینا خان آفریدی نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یونیورسٹیوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور اس کے پائیدار حل کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مالی انتظام پر توجہ دینی ہوگی اور اپنے لیے وسائل پیدا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کی مالی معاملات منظم کر کے صورتحال بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ حکومت اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔ صوبائی وزیر نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا بھی لگایا۔

مزید پڑھیں