قومی مالیاتی معاہدے و ایگریکلچر انکم ٹیکس عمل درآمد پر خیبر پختونخوا کو مبارکباد پیش کرتے ہیں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم سے ملاقات میں گفتگو

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے فنڈز رکنے پر شکایت

وفاقی حکومت نے ضم اضلاع کے اے آئی پی (AIP), اے ڈی پی (ADP) فنڈز روکے ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم سے سول سیکرٹریٹ پشاور میں انکے دفتر واقع محکمہ فنانس ڈیپارٹمنٹ میں ملاقات کی اس ملاقات میں وفاقی وزیر مملکت علی پرویز، خیبرپختونخوا ایکسائز وزیر خلیق الرحمان، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری پی اینڈ ڈی اکرام اللہ، ایس ایم بی آر جاوید مروت، سیکرٹری فنانس عامر سلطان ترین، سیکرٹری ایکسائز فیاض علی شاہ اور ڈی جی کیپرا فوزیہ اقبال نے شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قومی مالیاتی معاہدے و ایگریکلچر انکم ٹیکس عمل درآمد پر خیبر پختونخوا کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور این ایف سی بارے خیبرپختونخوا کے خدشات کا جائزہ لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور بہترین مالیاتی انتظامات پر خیبرپختونخوا کی کارکردگی کو سراہتے ہیں۔اس خصوصی ملاقات میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے فنڈز رکنے پر شکایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضم اضلاع کے اے آئی پی (AIP), اے ڈی پی (ADP) فنڈز روکے ہیں اور ضم اضلاع کو کرنٹ بجٹ میں 66 ارب روپے مل رہے ہیں جبکہ اخراجات 104 ارب روپے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے وفاقی وزیر خزانہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع کے اخراجات کیلئے این ایف سی سے عبوری انتظامات کیے جائیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ اگلے تین ماہ میں این ایف سی اوارڈ فائنل نہیں ہو سکتا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اگلے بجٹ کے لیے صوبوں کے ساتھ معاملات پہلے سے طے کیے جائیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ٹیکس نفاذ اور پنشن سیلری معاملات پر صوبوں کو پہلے سے اعتماد میں لیا جائے۔

مزید پڑھیں