درہ آدم خیل کو انڈسٹریل زون کا درجہ دینے، اسلحہ سازی کی صنعت کو ملکی معیشت کے لئے بروئے کار لانے کی تجویز

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ درہ آدم خیل کی اسلحہ سازی کی صنعت نہ صرف صوبے بلکہ ملک بھر کے ہنرمندوں کے لیے اہم ہے۔ ہر سال ملک کے زرمبادلہ کا بڑا حصہ اسلحہ کی درآمد پر خرچ ہو رہا ہے، تاہم درہ آدم خیل کو انڈسٹریل زون کا درجہ دینے اور ہنرمندوں کو تربیت فراہم کرنے سے اسلحہ کے امپورٹ پر خرچ ہونے والے اخراجات میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں درہ آدم خیل کو انڈسٹریل زون قرار دینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تور ڈھیر بھی شریک تھے۔ ایم ڈی کے پی ای زیڈ ایم سی، ڈی ایس انڈسٹری، پلاننگ آفیسر انڈسٹری، محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون کے حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم تور ڈھیر نے کہا کہ درہ آدم خیل کی اسلحہ سازی کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت اس منصوبے پر قاعدہ و قانون کے تحت عملدرآمد اور صوبائی سطح پر تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔وزیر قانون نے اجلاس میں درہ آدم خیل کے ووکیشنل ٹریننگ ادارے کی بحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے مجوزہ انڈسٹریل زون کے قیام کے لیے ضروری قرار دیا اس کے علاوہ اسلحہ سازی کے ساتھ آٹو پارٹس کی تیاری کو بھی فروغ دینے کی تجویز دی گئی۔ علاوہ ازیں اسلحہ کی فروخت کے حوالے سے حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پیشگی اقدامات اور علیحدہ فیڈر کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ عبد الکریم تور ڈھیر نے متعلقہ محکموں کی شمولیت، قانونی تقاضوں کی تکمیل اور تکنیکی عملے کے علاقے کے دورے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف درہ آدم خیل بلکہ پورے صوبے کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔

مزید پڑھیں