وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی زیرِ صدارت پیر کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں پشاور ڈویژن کے صنعتوں کے انتظامی و ماحولیاتی امور کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف صنعتوں کے مسائل اور ان سے جڑے بعض انتظامی معاملات کے حوالے سے متعدد امور کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں سیکریٹری صنعت عامر آفاق،کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود،سپیشل سیکرٹری صنعت محمد انور خان،چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی عادل صلاح الدین،ڈائریکٹر انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی جمشید خان،ایس ایس پی پشاور، واپڈا کے متعلقہ افسران سمیت ضلع مہمند،پشاور اور خیبر کے انتظامی افسران، ماربل ایسوسی ایشن ورسک روڈ کے عہدیداروں و دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن کی جانب سے پشاور میں بعض صنعتوں سے ماحولیاتی آلودگی پھیلنے اور مضر صحت مواد کے اخراج کے معاملے سمیت بعض جگہوں پرصنعتی مال بردار گاڑیوں کی اوورلوڈنگ کی وجہ سے شاہراہوں کوممکنہ نقصان پہنچنے کے حوالے سے کئی نکات اٹھائے گئے اور ان کے موزوں حل کے حوالے سے اجلاس میں مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں مھمند ماربل سٹی کے حوالے سے بھی انفراسٹرکچر،لینڈ ایکوزیشن،بقایاجات اور رابطہ سڑکوں کے امور کو زیر بحث لایا گیا جس کے سلسلے میں موزوں حل کیلئے ہدایات جاری کی گئیں۔اسی طرح پشاور اکنامک زون حیات آباد میں ماحولیاتی آلودگی کے پھیلاؤ اور مضر صحت اخراج کے حوالے سیقانون کی سنگین خلاف ورزی کرنے کی شکایت پر بعض صنعتوں کے سلسلے میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، حیات آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن،فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس کا مشترکہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی گئی جسکے لیے ایک ہفتے کا ٹائم لائن دیا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ اس کے بعد خلاف ورزی کے ارتکاب پر ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے۔اجلاس میں ورسک روڈ سے مھمند اکنامک زون جو کہ مستقبل میں ایک سہولت یافتہ صنعتی مرکز ہوگا کو صنعتوں کی منتقلی کے امور کو بھی زیر بحث لایا گیا۔اجلاس میں ورسک روڈ کی صنعتوں سے گزرنے والی مال بردار گاڑیوں کیلئے مچنی پل کی تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور صنعتکاروں کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی پیشکش بھی کی گئی۔اس سلسلے میں معاون خصوصی نے سٹیک ہولڈرز اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی۔اس طرح ملاگوری میں ماربل انڈسٹریز کو درپیش بجلی کے مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔معاون خصوصی نے ورسک روڈ ماربل انڈسٹری کے نمائندوں کو صنعتوں سے خارج ہونے والی فضلہ کو دوبارہ قابل عمل اور استعمال میں لانے کی تجویز دی اور کہا کہ اس حوالے سے کے پی ایزڈمک میں پہلے سے فیزیبلٹی اسٹڈی موجود ہے جس سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔انھوں نیکہا کہ پشاور میں 1970 کے بعد انڈسٹریل پارک پشاور کا قیام وادی پشاور میں صنعت کاری کیلئے ایک بڑا منصوبہ ہے جس پر 25 فیصد کام ہوچکا ہے۔یاد رہے کہ پشاور انڈسٹریل پارک خیبر پاس اکنامک کوریڈور کے سنگم پر واقع ہونے سے یہ مستقل کا بڑا صنعتی منصوبہ ہے۔معاون خصوصی عبدالکریم تورڈھیر نے کہا کہ صوبائی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ صوبے میں صنعتکاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے اور یہاں پر کاروبار کو آسان بنایا جا سکے۔