مؤثر قانون سازی پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس، اہم قانونی اصلاحات کا جائزہ

خیبر پختونخوا کابینہ کی قانون ساز کمیٹی کا اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں وزیر قانون خیبر پختونخوا، ایڈووکیٹ آفتاب عالم کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں انصاف کے شعبے اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے اہم قانونی و انتظامی ترامیم پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون و پارلیمانی امور اختر سعید ترک، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، ڈائریکٹر پراسکیوشن محکمہ داخلہ میاں عزیز احمد، ڈپٹی سیکرٹری جوڈیشل محکمہ داخلہ فضل قیوم، سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران خیبر پختونخوا لیگل ایڈ (ترمیمی) ایکٹ 2025 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تجویز کردہ ترامیم کا مقصد معاشرے کے پسماندہ اور محروم طبقات کے لیے قانونی معاونت تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ ان اصلاحات کے ذریعے لیگل ایڈ سسٹم کے طریقہ کار کو آسان اور زیادہ مؤثر بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔مزید برآں اجلاس میں خیبر پختونخوا کرمنل پراسیکیوشن سروس (آئین، فرائض اور اختیارات) (ترمیمی) ایکٹ 2025 پر بھی غور کیا گیا۔ان ترامیم کا مقصد پراسیکیوشن سروس کی ادارہ جاتی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانا، شفافیت، خودمختاری اور مقدمات کے فوری فیصلے کو یقینی بنانا ہے۔علاوہ ازیں کمیٹی نے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (HED) کی جانب سے موجودہ ضم شدہ اضلاع میں 2011 میں بھرتی ہونے والے لیکچرز کی ترقی اور سینیارٹی کے سلسلے میں درپیش قانونی پیچیدگی پر دی گئی رائے کا جائزہ لیا اور معاملہ کو متوازن طریقہ سے حل کرنے کے لئے تجاویز پیش کی گئیں۔آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے متعلقہ محکموں کی محنت کو سراہا اور مجوزہ قانونی مسودات کو بروقت حتمی شکل دے کر صوبائی کابینہ سے منظوری اور بعد ازاں صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے پر زور دیا۔وزیر قانون نے اس موقع پر کہا کہ یہ اصلاحات حکومت خیبر پختونخوا کے قانونی استحکام، بہتر حکمرانی اور ثقافتی اقدار کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں، جو عوامی فلاح و بہبود کے لیے کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں