خیبر پختونخوا اسمبلی کے ممبر اور قائمہ کمیٹی برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب کے چیئرمین میاں شرافت علی

خیبر پختونخوا اسمبلی کے ممبر اور قائمہ کمیٹی برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب کے چیئرمین میاں شرافت علی نے کہا ہے کہ صوبے کی خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی اورتمام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کی گورننگ باڈیز اور بورڈ کمیٹیوں میں پرائیویٹ چیئرمینز کی جگہ منتخب عوامی نمائندوں کو شامل کیا جانا ایک جمہوری و آئینی تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینِ پاکستان عوام کو حکمرانی کا بنیادی حق دیتا ہے اور منتخب نمائندے عوام کی حقیقی ترجمانی کرتے ہوئے پالیسی سازی میں شفافیت، جوابدہی اور مقامی ضروریات کو اولیت دیتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں منعقدہ محکمہ سیاحت و ثقافت کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ممبران رجب علی عباسی، زرعالم خان، فاتح الملک ناصر، عجب گل، نیلوفر بابر اور جلال خان کے علاوہ سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت ڈاکٹر محمد بختیار خان اور دیگر متعلقہ محکموں کیحکام نے شرکت کی۔سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت نے اجلاس کو سیاحت کے فروغ کے سلسلے میں محکمہ بلدیات، جنگلات اور آب پاشی کے ساتھ بین المحکمانہ رابطہ کاری اور مشترکہ ورکنگ گروپ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ سیکرٹری کی جانب سے سیاحتی مقامات پر ٹیکس وصولی، بلڈنگ کوڈ کے نفاذ اور ریور ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے بھی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا۔میاں شرافت علی نے اس موقع پر تمام کے پی سی ٹی اے اور ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کو ریگولیٹ کرنے والے ایکٹ میں منتخب عوامی نمائندوں کی بطور چیئرمین نامزدگی کے حوالے سے ضروری قانون سازی اور اس سے جڑی ترامیم کے بارے میں اقدامات اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدام سے نہ صرف جمہوری اصولوں کو تقویت ملے گی بلکہ عوامی مفادات کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔اجلاس کے شرکاء نے صوبے میں سیاحتی مقامات کی ترقی، مؤثر پالیسی سازی اور محکموں کے مابین تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں