خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز رکن صوبائی

خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز رکن صوبائی اسمبلی اور کمیٹی کے چیئرمین مشتاق احمد غنی کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی تاج محمد، ثوبیہ شاہد، اسماء عالم، شہلہ بانو عجاز محمد، زر عالم اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔کمیٹی کا بنیادی ایجنڈا محکمہ صحت کے زیر اہتمام ”قانون کے تحت درکار قواعد و ضوابط کی تیاری” پر بریفنگ لینا تھا۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ڈاکٹروں کی 600 خالی اسامیوں پر بھرتی کے لیے خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن (KPPSC) کو این او سی کی درخواست ارسال کی جا چکی ہے تاکہ صوبے کے عوام کو بہتر صحت کی سہولیات میسر آ سکیں۔اجلاس میں تیمرگرہ میڈیکل کالج میں طبی آلات کی کمی کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔ کمیٹی نے موجودہ طبی ساز و سامان کے معیار اور ہسپتال کی مجموعی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بہتری کے لیے اقدامات تجویز کیے۔علاوہ ازیں، لیڈی ہیلتھ ورکرز (LHWs) کی اپگریڈیشن کا مسئلہ دوبارہ اسمبلی میں اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ اے ڈی پی سکیموں کے تحت قبائلی اضلاع میں بھرتی کیے گئے طبی عملے کی ریگولرائزیشن بارے بھی تفصیلی بحث کے گئی۔ محکمہ صحت کے اہم منصوبوں بشمول ٹی بی کنٹرول اور ملیریا سے بچاؤ کے اقدامات پر بھی کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین مشتاق احمد غنی نے کہا کہ عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور تمام متعلقہ ادارے اس مقصد کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ تمام زیر التواء مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائ

مزید پڑھیں