خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے اپنے حلقہ نیابت کے لوگوں سے پشاور کے اندرون شہر میں گھروں کی فروخت اور مرمت کے حوالے سے موصول ہونے والی شکایات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس محکمہ اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں بلایا جس میں ڈائریکٹر آرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر صمد سمیت پی ٹی آئی نئیبر ہوڈ 33 اور35 کے ناظم نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر کو اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اندرون شہر میں آثار قدیمہ نے سروے کیا ہے اور سروے رپورٹ کے مطابق 1800گھر سروے لسٹ میں شامل ہیں جو گھر آثار قدیمہ کی لسٹ میں نہیں ہیں ان کے مالکان کو گھر فرخت، مرمت اور مسمار کرنے کیلیے این او سی کی کوئی ضرورت نہیں ہے وہ مالکان این او سی حاصل کئے بغیر اپنے گھروں کو فرخت، مرمت اور مسمار کرسکتے ہیں تاہم وہ گھر جو آثار قدیمہ کی سروے لسٹ میں ہیں۔ ان کے مالکان این او سی حاصل کرنے کے بعدگھر فروخت اور مرمت کرسکتے ہیں لیکن مسمار نہیں کرسکتے گھروں کے سروے لسٹ آثار قدیمہ اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں موجود ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ شہری مطمئن رہیں موجودہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلیے کوشاں ہے صوبائی وزیر نے تحصیل پارک گورگھٹڑی کا دیرینہ مسئلہ حل کرتے ہوئے پارک کے لیے دروازہ جلد از جلد کھولنے کا اعلان کیا دروازہ کھولنے سے لوگوں کی مشکلات اور تکلیف ختم ہوجائیگی اور پارک میں باآسانی داخل ہوں گے۔