خیبرپختونخوا میں ادویات کی خریداری سے متعلق میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے حوالے سے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا موقف

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر)مصدق عباسی نے کہا ہے نگران حکومت کے دور میں ہونے والی خریداری کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے احکامات کے مطابق اعلی سطح کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ادویات کی خریداری کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک تاثر دیا جا رہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ادویات کی خریداری کے اندر بے تہاشہ کرپشن ہوئی ہے اور وہ چیزیں خریدی گئی ہیں جن کی ضرورت نہیں تھی۔ ان ادویات کی خریداری نگران حکومت نے ایم سی سی 2023-24 کے تحت کی۔ جس کی معیاد یکم جولائی2023 سے شروع ہو کر 30 جون 2024 پر ختم ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی خریداری ایم سی سی 2024-25کے تحت یکم جولائی 2024 سے شروع ہو کر 30 جون 2025 تک جائے گی۔معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر)مصدق عباسی نے عوام کو یقین دلایاکہ موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے خریداری انشاء اللہ شفاف طریقے سے میرٹ پر ہوگی- انہوں نے مزید کہا کہ جو تخمینے ہمارے پاس آئے ہیں ان کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں اگرچہ یہ ادویات زیادہ مہنگی ہو چکی ہیں لیکن اسے کے باوجود اب جن چیزوں کی خریداری موجودہ صوبائی حکومت کرے گی وہ معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کے لئے مناسب قیمت پر دستیاب ہوں گی – بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا مزید کہنا تھا کہ سنٹرلائز خریداری ختم کر کے اسے ڈی سنٹرلائز کر دیا ہے۔ چیزوں کی قیمتوں کا تعین یہاں پہ کریں گے جو اینڈ یوزر ہوگا وہ ڈیمانڈ کرے گا اور جو وینڈر ہوگا وہ میڈیسن کو وہاں تک پہنچائے گا۔ ادویات کی خریداری میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ادویات معیاری بھی ہوں سستی بھی ہوں اور وقت پر پہنچائی بھی جائیں اور ان کا سٹاک بھی صحیح طور پر برقرار رکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں