خیبر پختونخوا میں فش بائیو ڈائیورسٹی سینٹر کے قیام اور فش فارمنگ میں جدید ٹیکنالوجی کے آغاز سے صوبے میں ماہی پروری کے شعبے میں نمایاں ترقی کی راہ ہموار ہوگی

خیبر پختونخوا میں فش بائیو ڈائیورسٹی سینٹر کے قیام اور فش فارمنگ میں جدید ٹیکنالوجی کے آغاز سے صوبے میں ماہی پروری کے شعبے میں نمایاں ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ یہ بات صوبائی وزیر لائیوسٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے فش فارمنگ سے متعلق پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل فشریز محمد شفیع مروت، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ زبیر علی، ڈائریکٹر ہیڈکوارٹر فواد خلیل سمیت متعلقہ حکام شریک تھے۔اس موقع پرصوبائی وزیر نے واضح ہدایات جاری کیں کہ فش بائیو ڈائیورسٹی سینٹر پشاور کے قیام میں حائل تمام رکاوٹیں فوری طور پر دور کی جائیں اور اس کا افتتاح جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فشریز سیکٹر میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے فقدان کے باعث ترقی کی رفتار سست ہے، جبکہ دنیا بھر میں ماہی پروری کی جدید بنیادیں تحقیق ہی سے مستحکم ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سیکٹر تحقیق کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔صوبائی وزیر نے اس مقصد کیلئے آئندہ ہفتے ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد کرنے کی بھی ہدایت دی تاکہ منصوبے پر عملی کام جلد شروع ہوسکے اور ادارے کا قیام بروقت ممکن بنایا جائے۔صوبائی وزیر نے صوبے کی سب سے بڑی شیر آباد فش ہیچری کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کرنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ہیچری کی بہتری سے زمینداروں کے ساتھ ساتھ دریاؤں اور ڈیموں کیلئے بھی بچہ مچھلی وافر مقدار میں دستیاب ہوسکے گی۔ڈائریکٹر جنرل فشریز محمد شفیع مروت نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شیر آباد ہیچری کی اپ گریڈیشن کیلئے ایک منصوبہ تجویز کے طور پر جمع کروا دیا گیا ہے، اور منظوری کے بعد اس پر فوری عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔صوبائی وزیر نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ ماہی پروری کی ترقی کیلئے عملی اقدامات میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، جبکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور تحقیق پر مبنی منصوبہ بندی سے صوبے میں فشریز سیکٹر کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں