خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کی واٹر ٹیسٹنگ مہم مکمل، 40 فیصد بوٹلڈ واٹر غیر معیاری و مضر صحت قرار

خیبرپختونخوا میں فوڈ اتھارٹی کی جانب سیواٹر ٹیسٹنگ مہم مکمل ہونے اور نتائج آنے پر 40 فیصد بوٹلڈ واٹر (bottled water)غیر معیاری و مضر صحت قرار دے دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ بھر سے مختلف انڈسٹریز کے 19 لیٹر،1.5 لیٹر، 500 اور300 ملی لیٹر کے بوٹلڈ واٹر سے156 نمونے حکومت خیبر پختونخوا کی نئی قائم شدہ پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری سے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں 59.61 فیصد تسلی بخش جبکہ 40.39 فیصد غیر معیاری و مضر صحت ثابت ہوئے۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے گزشتہ روز اس حوالے سے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کو تفصیلی بریفنگ دی۔ مہم کے دوران 56 واٹر سورسز کے نمونے بھی چیک کیے گئے جن میں 27 تسلی بخش اور 29 نمونے غیر معیاری ومضر پائے گئے۔ بریفنگ میں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ رپورٹ کے مطابق 61 بوٹلڈ واٹر نمونوں میں خطرناک جراثیم جیسے کولی فام، فیکل کولی فام، ای کولائی اور پیسوڈوموناس اریجنو سا کی موجودگی جبکہ 2 نمونوں میں خطرناک کیمیائی اجزاء پائے گئے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ صوبے میں فعال 143 واٹر انڈسٹریز روزانہ 419096 لیٹر پانی تیار کر رہی ہیں جن میں سے 117543لیٹر پانی غیر معیاری ثابت ہوا۔ واٹر ٹیسٹنگ مہم 23 اگست سے 19 ستمبر تک جاری رہی۔ صوبائی وزیر کو یہ بھی بتایا گیا کہ دوسرے مرحلے میں صوبہ بھر کے رہائشی علاقوں میں سرکاری و نجی واٹر فلٹریش پلانٹس اور واٹر سورسز کی ٹیسٹنگ ہوگی۔وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ غیر معیاری پانی تیار کرنے والی انڈسٹریز پر بھاری جرمانے عائد کر دیے گئے ہیں اور انہیں مارکیٹ سے اسٹاک واپس اٹھانے کی سختی سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ فیل شدہ واٹر انڈسٹریز کے پراسیسنگ سسٹم کی درستگی تک ان کی مصنوعات پر مارکیٹ میں پابندی عائد رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں پہلی بار نئی قائم شدہ پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سنٹر فار ریسرچ کے ذریعے وسیع پیمانے پر ٹیسٹنگ مہمات کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر مختلف فوڈ پروڈکٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے لئے مہمات جاری ہیں اور اس کا مقصد انڈسٹریز کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔وزیر خوراک نے واضح کیا کہ ہر صورت صوبے سے غیر معیاری و مضر صحت اشیاء اور ملاوٹ مافیا کا خاتمہ کریں گے، معیاری خوراک یقینی بنا کر اسپتال ویران کریں گے۔

مزید پڑھیں