طلبہ معلومات تک رسائی کے قانون کو اپنا مستقل ساتھی بنائیں۔ یہ قانون سرکاری امور خاص کر تعلیمی اداروں میں میرٹ کو یقینی بناتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن سید سعادت جہان نے انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنز پشاور کے سکول آف بزنس ایڈمنسٹریشن میں طلبہ کو آر ٹی آئی پر سیشن دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹڑ وصیف جمال، ڈاکٹر شبانہ گل اور خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر نور سید بھی موجود تھے۔سیشن میں سید سعادت جہان نے طلبہ کو معلومات تک رسائی کے قانون اور اس کے تحت خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے کردار اور ذمہ داریوں پر تفصیلی لیکچر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے استعمال سے طلبہ نہ صرف تعلیمی اداروں میں سکالرشپ اور دیگر مواقع کی شفافیت کو یقینی بناسکتے ہیں بلکہ مستقبل میں سرکاری اداروں میں بھرتی کے عمل میں اپنی میرٹ کا دفاع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ اپنے ریسرچز کیلئے اس قانون کا استعمال کرکے سرکاری اداروں سے مستند ڈیٹا حاصل کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر طلبہ کے سوالات کے جواب میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر نے کہا کہ آر ٹی آئی کے تحت فراہم کردہ معلومات صحیح اور تصدیق شدہ ہوتی ہیں۔ غلط معلومات کی صورت میں کمیشن کو ذمہ دار افسران کے خلاف قانونی کاروائی کرنے اور جرمانہ لگانے کا اختیار حاصل ہے۔ پروگرام کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر وصیف جمال نے انفارمیشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا اور آر ٹی آئی سے متعلق آگاہی میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
