سوات اور کاغان کی کلیدی سیاحتی وادیوں کی ماسٹر پلاننگ پر پیش رفت کا جائزہ

خیبر پختونخوا کی سیاحتی صنعت کے مستقبل کو درخشاں بنانے کے عزم کے ساتھ، صوبے کے کلیدی سیاحتی مقامات کی ماسٹر پلاننگ کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ یہ اہم اجلاس سیکرٹری ثقافت، سیاحت، آثار قدیمہ و عجائب گھر، ڈاکٹر عبدالصمد کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں سوات (مدین، بحرین، کالام، مہوڈنڈ اور مانکیال) اور ہزارہ (ناراں، کاغان اور بٹہ کنڈی) کی حسین وادیوں کی مربوط منصوبہ بندی (ماسٹر پلاننگ) پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، ڈائریکٹر جنرل گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی، محکمے کے سینئر افسران، اور ماسٹر پلاننگ کے لیے مامور کنسلٹنگ فرمز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ تمام فریقین صوبے کے قدرتی حسن کو پائیدار ترقی کے سانچے میں ڈھالنے کے لیے یکجا ہوئے۔کنسلٹنگ فرمز کے نمائندوں نے، منصوبے کی روح اور خاکہ پیش کرتے ہوئے، ان بنیادی سیاحتی مراکز کے لیے تیار کیے جانے والے مربوط ماسٹر پلانز کی موجودہ پیش رفت پر جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے زمینی سروے، اراضی کے استعمال کا تجزیہ، مجوزہ بنیادی ڈھانچے کے خاکے، اور ان منصوبوں میں شامل کیے جا نے والے پائیدار ترقی کے ماڈلز سے آگاہ کیا، جن کا مقصد ماحول دوست اور کمیونٹی کو شامل کرنے والی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ڈاکٹر عبدالصمد نے کام کے معیار اور اب تک حاصل کیے گئے سنگ میل کو سراہتے ہوئے، مقررہ وقت کے اندر ماسٹر پلاننگ کی حتمی رپورٹیں مکمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماسٹر پلانز عالمی معیار کی سیاحتی منزلیں تیار کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور خیبر پختونخوا میں پائیدار سیاحتی نمو کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی نقشہ (بلیو پرنٹ) کا درجہ رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ ماسٹر پلاننگ کا یہ اقدام چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے سیاحتی ویژن سے ہم آہنگ ہے، جو صوبے کو ماحول دوست، ثقافتی طور پر بھرپور اور معاشی طور پر مستحکم سیاحتی بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے ذریعے ایک علاقائی سیاحتی مرکز کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، محمد سہیل آفریدی کی خصوصی توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز کو تیز رفتار و مستحکم سیاحتی ترقی کے لیے ترجیح دی ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر، محکمہ تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان موثر ہم آہنگی کو یقینی بنا رہا ہے تاکہ ان حسین وادیوں کو جدید سہولیات، ماحولیاتی تحفظات اور مقامی و بین الاقوامی سیاحوں کے لیے بہتر رسائی کے ساتھ پائیدار سیاحتی زونز بنایا جا سکے۔سیکرٹری سیاحت ڈاکٹر عبد الصمد نے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے، سیاحتی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، اور صوبے کے قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کی تجدید کی۔ انہوں نے پُرامید لہجے میں کہا کہ ماسٹر پلانز پر عمل درآمد کے بعد، یہ علاقے منظم سیاحتی مقامات کے طور پر ابھریں گے، جو خیبر پختونخوا کی معیشت اور روزگار کے مواقع میں اہم کردار ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں