خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی ذیلی کمیٹی نمبر 4 کی چیئرپرسن محترمہ شہلا بانو کی زیرِ صدارت ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں ایم آر آئی مشین سے متعلق فرانزک آڈٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی ذیلی کمیٹی نمبر 4 کی چیئرپرسن محترمہ شہلا بانو کی زیرِ صدارت ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں ایم آر آئی مشین سے متعلق فرانزک آڈٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین ایم پی اے اکرام غازی، ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی انعام اللہ، محکمہ صحت کے نمائندگان، ہسپتال انتظامیہ اور فنی ماہرین نے شرکت کی۔اجلاس میں چیئرپرسن محترمہ شہلا بانو نے واضح ہدایت دی کہ ایم آر آئی مشین کے مسئلے کو ہر صورت میں حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایم آر آئی مشین کی گمشدگی کے معاملے اور اس سے متعلق پیدا ہونے والے کنفیوژن کو دور کرنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ آیا ایم آر آئی مشین نئی خریدی گئی ہے یا پرانی مشین کو دے کر نئی حاصل کی گئی ہے۔محترمہ شہلا بانو نے اس سلسلے میں تکنیکی ماہرین پر مشتمل ایک نئی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی، جو مکمل جانچ پڑتال کے بعد پندرہ (15) دنوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کمیٹی میں بائیومیڈیکل انجینئرز، فنانس آفیسرز اور دیگر متعلقہ ماہرین شامل ہوں گے، تاکہ رپورٹ ہر پہلو سے شفاف اور جامع ہو۔چیئرپرسن نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد کسی فرد یا ادارے کو موردِ الزام ٹھہرانا نہیں بلکہ ایوب میڈیکل کمپلیکس سے منسلک منفی تاثر کو ختم کرنا اور ادارے کی ساکھ بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں مستقبل کے لیے ایسا نظام وضع کیا جائے گا جس سے اس نوعیت کے معاملات دوبارہ جنم نہ لیں۔محترمہ شہلا بانو نے یقین دلایا کہ حکومت اور کمیٹی دونوں اس بات کے لیے پرعزم ہیں کہ عوام کو صحت کے شعبے میں شفافیت، معیاری سہولیات اور اعتماد کی فضا فراہم کی جائے۔ ذیلی کمیٹی کی چیئرپرسن شہلا بانو اور کمیٹی کے ممبران نے ایم آر آئی مشین اور اس کے میگنٹ کا بھی معائنہ کیا اور محکمہ صحت کے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری ہدایات بھی دیں

مزید پڑھیں