خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کی پشاور میں کارروائیاں، ڈیڑھ ماہ میں 1582 معائنے، سینکڑوں لیٹر و کلو ناقص و مضر صحت خوراک تلف

خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں رواں سال کے یکم اکتوبر سے اب تک کی کارروائیوں کی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق مختلف خوراک کے 1582 کاروباروں کا معائنہ کیا گیا۔ صفائی کے ناقص انتظامات اور فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزیوں پر 104 کاروباروں کو بہتری کے نوٹسز جاری کیے گئے۔ کارروائیوں کے دوران 6760 لیٹر/کلوگرام ناقص اور مضر صحت گوشت، دودھ، آئل اینڈ گھی، مصالحہ جات، مشروبات اور پانی تلف کیا گیا، جبکہ 590 کاروباروں کو لائسنسز بھی جاری کیے گئے۔ فوڈ قوانین کی خلاف ورزیوں پر لاکھوں روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف ڈیڑھ ماہ کے دوران فوڈ اتھارٹی نے پشاور میں 107 دودھ کے کاروباروں، 88 قصائی دکانوں، 108 ہوٹلوں و ریسٹورنٹس، 65 پولٹری و فش شاپس، 38 کباب شاپس، 480 کریانہ سٹورز، 103 ڈھابہ، ٹی سٹالز اور شوارما شاپس، 69 بیکرز، 21 کینٹینز، 24 ڈسٹریبیوشن یونٹس، 11 فاسٹ فوڈ آؤٹ لیٹس، 51 فروٹ، سبزی و ڈرائی فروٹ شاپس، 15 شہد کی دکانیں، 44 جوس اور آئس کریم شاپس، 14 میگا مارٹس، 14 چپس و پاپس فیکٹریاں، 65 چکن و مچھلی کی دکانیں، 11 اسکول و کالج کینٹینز، 24 مصالحہ جات کارخانے، 145 تندور اور 60 ہول سیل ڈیلرز سمیت دیگر خوراک سے متعلق کاروباروں کی چیکنگ کی گئی، جن میں صفائی اور معیار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نیاپنے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ ملاوٹ کرنے والوں کے لیے خیبرپختونخوا میں کوئی جگہ نہیں۔ خوراک میں ملاوٹ انسانیت کے خلاف جرم ہے، اور ایسے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری رہے گا۔ عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں