وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے برائے کھیل و امورِ نوجوانان تاج محمد ترند نے کہا ہے کہ نوجوان صوبے کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں اور حکومت اُن کی قیادت، ہنر مند ی اور سماجی کردار کو مضبوط بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے آواز II یوتھ کے دو روزہ سمٹ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے آئے نوجوانوں، برٹش کونسل، عمر اصغر خان ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن، سول سوسائٹی اور ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ سمٹ میں نوجوانوں کی توانائی، تنوع اور قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا گیا اور صوبائی حکومت کی نوجوان دوست پالیسیوں کو اجاگر کیا گیا۔تقریب سے مشیر برائے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا برائے کھیل و امورِ نوجوانان تاج محمد ترند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے نوجوان صوبے کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں اور حکومت اُن کی قیادت، ہنر مند ی اور سماجی کردار کو مضبوط بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آواز II پروگرام نے ضلعی و مقامی سطح پر نوجوانوں کی آواز کو مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، خصوصاً صنفی بنیاد پر تشدد کی روک تھام، کم عمری کی شادی کے خلاف آگاہی، سماجی شمولیت اور ایک محفوظ و مساوی معاشرے کے قیام کے حوالے سے نوجوانوں کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام حکومتی ترجیحات سے مکمل مطابقت رکھتا ہے اور یوتھ پارٹیسپیشن کے ذریعے پالیسی سازی کے عمل کو مضبوط بنانے میں مدد دے رہا ہے۔ڈائریکٹر امورِ نوجوانان ڈاکٹر نعمان مجاہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ آواز II یوتھ سمٹ نوجوانوں میں قائدانہ شعور، آگاہی اور کمیونٹی سروس کے رجحان کو فروغ دینے کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان چینج ایجنٹس نے ٹریننگ، آگاہی مہمات اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہزاروں افراد تک مثبت پیغام پہنچایا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خیبر پختونخوا کے نوجوان حقیقی معنوں میں معاشرتی تبدیلی کے علمبردار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ امور نوجوانان مستقبل میں بھی نوجوانوں کی اس شمولیت اور قیادت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مکمل تعاون جاری رکھے گا۔ترجمان محکمہ امورِ نوجوانان نے کہا کہ آواز II یوتھ سمٹ نہ صرف نوجوانوں کی کامیابیوں کا اعتراف ہے بلکہ یہ اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو پالیسی سازی، سماجی خدمت، کمیونٹی لیڈرشپ اور فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ بنانے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو روزہ سمٹ کے پہلے روز اسپاٹ لائٹ سیشنز، منی ورکشاپس، انٹرایکٹو سرگرمیوں اور میں ہوں اواز مہم کے ذریعے نوجوانوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور معاشرتی شعور کا بہترین اظہار کیا۔ترجمان کے مطابق مشیر وزیرِ اعلیٰ، ڈائریکٹر امور نوجوانان اور محکمہ امور نوجوانان کی قیادت نے آواز II پروگرام کو نوجوانوں کی آواز کو پالیسی سطح تک پہنچانے میں ایک کامیاب عملی ماڈل قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ تعاون مستقبل میں بھی جاری رہے گا تاکہ نوجوانوں کی آواز حکومتی ترجیحات کا حصہ بنتی رہے۔
